0
Sunday 16 Aug 2020 20:34
اتحاد امت کو پارہ پارہ کرنے کیلئے علمی اور تاریخی اختلافات کو اچھالا جا رہا ہے

فرقہ واریت اور دہشتگردی پاکستان کی سالمیت کیلئے زہر قاتل ہے، اتحاد امت کانفرنس

اہلسنت کا تکفیری، نجدی اور ناصبی نظریات سے کوئی تعلق نہیں، پیر معصوم نقوی کا صدارتی خطاب
فرقہ واریت اور دہشتگردی پاکستان کی سالمیت کیلئے زہر قاتل ہے، اتحاد امت کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان (نیازی) اور اتحاد اُمت مصطفیٰ پاکستان کے زیر اہتمام قائد اہلسنت پیر سید محمد معصوم حسین نقوی کی زیر صدارت جے یو پی سیکرٹریٹ لاہور میں اتحاد امت کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں علمائے کرام، مزارات اولیاء کے سجادہ نشین اور مشائخ عظام نے واضح کیا کہ فرقہ واریت اور دہشتگردی پاکستان کی سالمیت کیلئے زہر قاتل ہے، ملک کے اکثریتی مسلک ہونے کے ناطے اکابرین اہلسنت نے ملی یکجہتی کونسل کا پلیٹ فارم تشکیل دے کر متحارب فرقہ پرست گروہوں کو مذاکرات کی میز پر بٹھایا اور تاریخی ضابطہ اخلاق پر سنی، شیعہ، دیوبندی اور اہلحدیث قائدین کے دستخط کروائے، اتحاد امت کی اس کاوش کے بعد فرقہ وارانہ قتل و غارت گری میں واضح تعطل آیا اور ایک پُرامن ماحول دیکھنے کو ملا۔ افواج پاکستان نے بھی 2016ء کے المناک سانحہ آرمی پبلک سکول کے بعد دہشتگردی کا قلع قمع کیا۔ جن میں تکفیری دہشتگرد بھی مارے گئے، لیکن افسوس اب پھر اتحاد امت کو پارہ پارہ کرنے کیلئے غیر ضروری طور پر علمی اور تاریخی اختلافات کو اچھالا جا رہا ہے۔ جس سے سوائے نفرتوں کے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سنی شیعہ اختلافات صدیوں سے چلے آرہے ہیں اور اس پر احترام کے دائرے میں رہتے ہوئے مناظرے بھی ہوتے رہے ہیں، لیکن ایک دوسرے کیخلاف محاذ آرائی، نفرت اور تکفیری سوچ کبھی اختیار نہیں کی گئی۔ دونوں مکاتب فکر میں علمی اور فکری اختلاف کے باوجود باہمی احترام موجود رہا ہے، ایک دوسرے کی محفلوں میں آنا جانا اور اکٹھے نمازیں ادا کرنا بھی جاری رہا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دینے کی بجائے مشترکات کو فروغ دیا جائے۔ ہم "اپنا مسلک چھوڑو نہیں، کسی کا عقیدہ چھیڑو نہیں" کے نظریئے پر قائم ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ اہل سنت، اہلبیت اطہارؑ کی محبت کو اپنے ایمان کا جزو سمجھتے ہیں، لیکن صحابہ کرام کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔ البتہ ہم سمجھتے ہیں کہ کسی ایک مقرر کی متنازعہ گفتگو کو اس مسلک کا نظریہ نہ سمجھا جائے۔ یہ بکاو مال اور شرپسند ہیں، اس حوالے سے باہمی احترام پر یقین رکھنے والے سنجیدہ اداروں اور قیادت کے موقف کو تسلیم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ کچھ عناصر سوشل میڈیا کو نفرت پھیلانے کیلئے استعمال کر رہے ہیں، ریاستی ادارے ان کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کریں۔ جے یو پی کے سربراہ قائد اہلسنت پیر معصوم نقوی نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہل سنت کا تکفیری، نجدی اور ناصبی نظریات سے کوئی تعلق نہیں، اہل سنت میلاد النبی کے جلوس نکال کر جہاں عشق مصطفیٰ کا اظہار کرتے ہیں، وہیں محرم الحرام میں پیغام کربلا کانفرنسیں منعقد کرتے، پانی دودھ کی سبیلیں لگا کر اور تبرک تقسیم کرکے شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ہم کسی بھی مسلک کے جلوسوں کے روکنے کے بیانات سے اظہار لاتعلقی کرتے ہوئے کسی بھی مذہب و مسلک کی رسومات میں مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور باہمی احترام پر زور دیتے ہوئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی پیدا کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں کہ کہیں پھر 1990ء کی دہائی کا کشیدہ ماحول پیدا نہ ہو جائے۔
خبر کا کوڈ : 880666
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش