1
Friday 28 Aug 2020 22:33

امریکی "قانون" کی زبان سمجھنے سے عاری ہیں، کیلی کرافٹ کے انٹرویو پر محمد جواد ظریف کا ردعمل

امریکی "قانون" کی زبان سمجھنے سے عاری ہیں، کیلی کرافٹ کے انٹرویو پر محمد جواد ظریف کا ردعمل
اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اقوام متحدہ کے لئے امریکی سفیر کیلی کرافٹ (Kelly Craft) کی جانب سے سعودی شاہی رژیم سے متعلق نیوز چینل العربیہ کو دیئے گئے انٹرویو پر ردعمل کا اظہار کیا ہے جس میں کیلی کرافٹ نے ایک مرتبہ پھر ایران کے خلاف ٹرگر میکنزم فعال کرنے کی بات دہرائی تھی۔ محمد جواد ظریف نے ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے بیان میں لکھا ہے کہ (اقوام متحدہ کی) سلامتی کونسل سے (ایران مخالف امریکی قرارداد کے) 3 مرتبہ مسترد ہو جانے کے بعد اب بھی امریکہ یہ دھمکیاں دے رہا ہے کہ وہ اپنے اور اسنیپ بیک (Snap Back) کے درمیان حائل ہونے والے ہر ملک پر پابندیاں عائد کر دے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کنایہ آمیز انداز میں لکھا کہ وہ (امریکی) بظاہر قانون یا اقوام متحدہ کی زبان سمجھنے سے عاری ہیں تاہم یہ بات شاید انہیں سمجھ آ جائے: آپ نے سال 2018ء میں "ایرانی جوہری معاہدے" (JCPOA) سے طلاق حاصل کر لی تھی لہذا اب "نکاح نامے" کے لئے آپ کا نام غیر متعلقہ ہے۔

محمد جواد ظریف نے اپنے پیغام کے ساتھ العربیہ نیوز چینل کو دیئے گئے کیلی کرافٹ کے بیان کا ایک حصہ بھی منسلک کیا۔ واضح رہے کہ کیلی کرافٹ نے اپنے انٹرویو میں دعوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم "ٹرگر میکنزم" کو امریکہ اور خطے کے ممالک کے مفاد کے لئے فعال کر دیں گے جبکہ سلامتی کونسل کو چاہئے کہ وہ قانونی طریقۂ کار کے نفاذ کے لئے اپنی ذمہ داری پر عملدرآمد کرے۔ اقوام متحدہ میں امریکی نمائندے نے مزید کہا تھا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 نے اس ملک (امریکہ) کو یہ اجازت دے رکھی ہے کہ وہ ایران کے خلاف پابندیاں پلٹانے کے طریقۂ کار کو نافذ کر سکے جبکہ اسنیپ بیک کے رستے میں حائل ہونے والے ہر ملک پر پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔ یاد رہے کہ اس سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پمپیو نے بھی جمعرات کے روز دعوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندیاں گرین وچ کے وقت کے مطابق 20 ستمبر 2020ء کے روز رات 12 بجے سے عائد ہو جائیں گی۔
خبر کا کوڈ : 883002
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش