0
Saturday 5 Sep 2020 20:58

پاکستان کو یمن، شام اور عراق بنانے کی سازش ناکام ہوگئی، پیر نورالحق قادری

پاکستان کے بعد کئی عرب ملکوں نے بھی اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے
پاکستان کو یمن، شام اور عراق بنانے کی سازش ناکام ہوگئی، پیر نورالحق قادری
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر پیر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ حکومت اور علماء کے تعاون سے پاکستان کو یمن، عراق اور شام کی طرح فرقہ واریت کے ذریعے تباہ کرنے کی سازشیں ناکام ہو گئی ہیں، جبکہ وزیر اعظم عمران خان کے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے دوٹوک اعلان کے بعد عرب ممالک اسرائیل کو تسلیم کرنے یا نہ کرنے کی کشمکش سے نکل آئے ہیں اور عرب ممالک کی اکثریت نے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے سلسلہ میں پاکستان کی تقلید کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیر نورالحق قادری نے کہا کہ گزشتہ 6، 7 ماہ سے سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کی مذموم کوششیں کی جار ہی تھیں جس میں واضح طور پر اسلام دشمن عناصر اور قوتیں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے علماء نے پہلے ہی فرقہ واریت کے عفریت کو نکیل ڈالنے کا فیصلہ کیا تھا کہ اپنے مسلک کو نہ چھوڑو اور دوسرے کے مسلک کو نہ چھیڑو ۔ انہوں نے بتایا کہ کئی سال قبل سعودی عرب میں بھی ایک کانفرنس ہوئی جس کے اختتام پر فیصلہ کیا گیا کہ اسلام کے آٹھوں مسالک کو ماننے والے مسلمان اور ان میں سے کسی کو دین سے خارج قرار نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے علماء پر زور دیا کہ وہ اسلام کے 90 فیصد فقہی مشترکات کو پھیلائیں جبکہ دس فیصد معمولی اختلافات کو ہوا نہ دی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ محرم سے ایک ماہ قبل ہی انہوں نے واضح کر دیا تھا کہ مسلمانوں میں نفرتوں کا بیج بونے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسے عناصر کی سختی سے بیخ کنی کی جائے گی۔ انہوں نے اس سلسلہ میں علماء کے کردار کو سراہا اور کہا کہ محرم کے بعد بھی اسی جذبے کو برقرار رکھنا اب علماء کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے فرقہ واریت کے خاتمے کیلئے پاکستانی علماء کے مشترکہ بیانیے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ دوسرے ملکوں کی عدالتوں میں اس بیانیے کے حوالے دیئے جاتے ہیں جبکہ اس بیانیے کا مختلف زبانوں میں ترجمہ بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس بیانیے کا قانونی مسودہ تیار ہے جسے بہت جلد قومی اسمبلی میں پیش کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسالک کے لوگوں نے پاکستان میں ہی رہنا ہے لہٰذا اس سلسلہ میں اتحاد اور برداشت کی راہیں نکالنا ہونگی اور یہ کام صرف مکالمے سے ہی ہوگا۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرنے کی کوششوں کا ذکر کیا اور کہا کہ دنیا پہلے کشمیر کو دو ملکوں کے درمیان علاقائی تنازعہ سمجھتی تھی جبکہ اب اسے عالمی المیے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ناروے اور سویڈن میں آزادی اظہار کے نام پر توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کی مذمت کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت خارجہ نے اس سلسلہ میں پالیسی بیان جاری کر دیا ہے جبکہ اس رجحان کی روک تھام کیلئے 14 سے 15 سرکردہ اسلامی ممالک کے تعاون سے عالمی سطح پر کنونشن منعقد کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 884499
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش