0
Tuesday 8 Sep 2020 09:03

سی سی پی او لاہور کی تعیناتی پر وزیراعلیٰ اور آئی جی میں اختلاف پیدا ہوگئے

سی سی پی او لاہور کی تعیناتی پر وزیراعلیٰ اور آئی جی میں اختلاف پیدا ہوگئے
اسلام ٹائمز۔ پنجاب پولیس کا سربراہ پنجاب کے سربراہ سے نالاں، پولیس آئی جی نے دفتر آنا چھوڑ دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کے درمیان دُوریاں پیدا ہو گئی ہیں، جس کے باعث آئی جی پنجاب نے وزیراعلیٰ کی جانب سے محکمے میں مداخلت کی شکایت وزیراعظم ہاوس کو بھی کر دی ہے۔ انتہائی باوثوق ذرائع نے "اسلام ٹائمز" کو بتایا کہ وزیراعلیٰ اور آئی جی کے درمیان کشیدگی سی سی پی او لاہور کی تعیناتی پر پیدا ہوئی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنے دوست پولیس افسر محمد عمر شیخ کو سی سی پی او لاہور تعینات کر دیا ہے جبکہ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر اس تعیناتی سے خوش نہیں ہیں۔
 
ذرائع کے مطابق اس سے قبل سی سی پی او لاہور کی سیٹ پر تعینات ذوالفقار حمید بہتر پرفارمنس دے رہے تھے مگر وزیراعلیٰ نے آئی جی کے مشاورت کے بغیر ہی سی سی پی او کو تبدیل کرکے اپنے دوست محمد عمر شیخ کو سی سی پی او لگا دیا۔ سی سی پی او لاہور محمد عمر شیخ موجودہ آئی جی پنجاب سے سروس میں صرف 2 برس پیچھے ہیں۔ جبکہ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ نے عمر شیخ کو اپنے مخالفین کو رگڑا لگوانے کیلئے سی سی پی او لاہور تعینات کیا ہے۔ اس حوالے سے آئی جی پنجاب نے اس امر کی شکایت وزیراعظم ہاؤس کو بھی کی ہے اور جب سے عمر شیخ سی سی پی او لاہور تعینات ہوئے ہیں، آئی جی پنجاب شعیب دستگیر دفتر نہیں آ رہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی کے نہ آنے سے افسران بھی تذبذب کا شکار ہیں جبکہ پولیس کے انتظامی امور بھی تاخیر کا شکار ہو رہے ہیں۔ یاد رہے کہ محمد عمر شیخ اس سے پہلے وزیراعلیٰ پنجاب کے آبائی ضلع ڈیرہ غازی خان میں تعینات تھے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی خان میں عمر شیخ کی تعیناتی کے دوران ہی ان کی عثمان بزدار سے دوستی ہو گئی تھی جو تاحال برقرار ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ عثمان بزدار نے پہلے بھی عمر شیخ سے بہت سے کام لئے تھے، جن کے صلے کے طور پر وزیراعلیٰ نے اب انہیں سی سی پی او لاہور تعینات کر دیا ہے۔ سی سی پی او لاہور محمد عمر شیخ کا تعلق بیسویں کامن سے ہے۔ عمر شیخ نے ضلع نواب شاہ، جیکب آباد، لاڑکانہ، جام شورو سمیت متعدد اضلاع میں بطور ڈی پی او اور ڈی جی خان میں بطور ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) بھی فرائض سرانجام دیئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 884937
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش