0
Saturday 12 Sep 2020 16:44

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ریکارڈ سے فائلیں غائب ہونے کا انکشاف

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ریکارڈ سے فائلیں غائب ہونے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ریکارڈ سے فائلیں غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مافیا نے ایس بی سی اے ریکارڈ میں ٹمپرنگ کرنا اور ریکارڈ غائب کرنا شروع کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایس بی سی اے میں کرپٹ مافیا متحرک ہوگئی، ایس بی سی اے کے ریکارڈ سے اہم فائلیں غائب ہونے لگی ہیں، ڈائریکٹر جنرل نے زیر التوا کیسز کا ریکارڈ دو روز میں طلب کرلیا ہے، غائب ہونے والی فائلوں میں کاغذات کی ہیرا پھیری کا خدشہ ہے، ڈی جی ایس بی سی اے آشکار داور نے فائلیں ڈھونڈنے کے احکامات جاری کردیئے، کوئی فائل غائب ہوئی تو ذمہ دار افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔ ادھر ایس بی سی اے میں اندھیر نگری چوپٹ راج پھیل گیا ہے، ادارے میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف کاسمیٹک آپریشن کیا جا رہا ہے، رشوت خوری اور غیر قانونی نقشے پاس ہو رہے ہیں جس پر اتھارٹی کے افسر اور اتھارٹی فورس کے ایس ایچ او کے درمیان تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی فورس کے ایس ایچ او معین نے ڈی آئی جی ایسٹ کو دھمکیوں کی تحریری درخواست بھی جمع کرا دی، جس میں انہوں نے کہا کہ فون پر ڈائریکٹر ڈیمولیشن علی مہدی نے انہیں دھمکیاں دی ہیں۔ ایس ایچ او معین کا کہنا ہے کہ انہیں فون پر کام سے روکنے اور اپنا بندوبست کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی اتھارٹی کی جانب سے ایس ایچ او کو کسی بھی سائٹ پر سرپرائز وزٹ کرنے اور ڈیمولیشن رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی تھی، ایس ایچ او فورس کی جانب سے کئی غیر قانونی عمارتوں کی نشان دہی اور آپریشن نہ کرنے کی رپورٹ بھی ڈی جی کو دی گئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غلط کاموں کی نشان دہی پر ایس ایچ او اور ڈائریکٹر ڈیمولیشن میں جھگڑا شروع ہوا۔
خبر کا کوڈ : 885844
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش