0
Thursday 17 Sep 2020 16:50

ایک سال میں حکومت ایک بھی فرد کو روزگار فراہم نہ کرسکی، یوسف تاریگامی

ایک سال میں حکومت ایک بھی فرد کو روزگار فراہم نہ کرسکی، یوسف تاریگامی
اسلام ٹائمز۔ سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر اور مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے بجائے ان سے محدود روزگار کے مواقع کو بھی چھین رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران مشتہر کئے گئے ایک ہزار پوسٹوں کو واپس لیا گیا ہے۔ انہوں نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر کے خصوصی درجے کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہوا لیکن انتظامیہ ایک فرد کو بھی روزگار فراہم نہیں کر سکی۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ انتظامیہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے بجائے ان سے محدود روزگار کے مواقع بھی چھین رہی ہے۔

محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ 28 اگست 2019ء جب کشمیر میں لاک ڈاؤن تھا تو اس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک نے اعلان کیا تھا کہ اگلے تین ماہ کے دوران جموں و کشمیر میں پچاس ہزار نوکریاں دستیاب کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے دفعہ 370 کو جموں و کشمیر کی ترقی میں رکاوٹ قرار دیا تھا لیکن زمینی سطح پر حقیقت کچھ اور ہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جو پہلے ہی روزی روٹی کماتے تھے ان سے وہ چھین لی گئی ہے اور ہزاروں عارضی ملازمین گزشتہ ایک برس سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یونین ٹریٹری میں بے روزگاری کی شرح تشویش ناک حد تک بڑھ گئی ہے کیونکہ حکومت کے پاس روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی کوئی پالیسی ہی نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 886793
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش