0
Saturday 7 Nov 2020 06:59

جنرل قمر جاوید باجوہ سے دنیا کے بلند ترین اور گہرے ترین مقامات پر پاکستانی پرچم ساتھ لے کر جانے والی امریکی خاتون کی ملاقات

جنرل قمر جاوید باجوہ سے دنیا کے بلند ترین اور گہرے ترین مقامات پر پاکستانی پرچم ساتھ لے کر جانے والی امریکی خاتون کی ملاقات
اسلام ٹائمز۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے دنیا کے بلند ترین اور گہرے ترین مقامات پر پاکستانی پرچم ساتھ لے کر جانے والی امریکی خاتون ونیسا اوبرائن نے ملاقات کی ہے۔ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ونیسا اوبرائن دنیا کے بلند ترین اور گہرے ترین مقامات تک پہنچ چکی ہیں۔ ونیسا اوبرائن نے دنیا کی بلند ترین ماوَنٹ ایورسٹ کی چوٹی بھی سر کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ونیسا اوبرائن نے گہرے ترین مقام چیلنجز ڈیپ تک بھی رسائی حاصل کی ہے۔ ونیسا اوبرائن دونوں مقامات پر پاکستانی پرچم ساتھ لے کر گئی تھیں آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے ونیسا اوبرائن کی کامیابیوں کو سراہا۔ یاد رہے کہ ونیسا اوبرائن نے 16 جون 2020 کو بحر اوقیانوس کے سب سے گہرے مقام چیلنجر ڈیپ پر سبز ہلالی پرچم لہرا کر سب کے دل جیت لیے تھے۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال پاکستان کی ماہرفلکیات ڈاکٹر طیبہ ظفر نے انٹارکٹیکا کے برفانی پہاڑوں پر سبزہلالی پرچم لہرانے والی پہلی خاتون کا اعزاز حاصل کر لیا تھا۔

ہونہار پاکستانی خاتون کا اعزاز تھا کہ وہ دنیا بھرسے ریسرچ کرنے انٹارکٹیکا پہنچنے والی خواتین میں واحد پاکستانی تھیں۔ ڈاکٹر طیبہ ظفر انٹرنیشنل ہوم ورڈ باونڈ پراجیکٹ کے تحت موسمی تبدیلیوں کی وجوہات تلاش کررہی تھیں۔ ڈاکٹر طیبہ ظفر کےمطابق لاہور، فیصل آباد اور کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہیں۔ وہ مذکورہ شہروں کی یونیورسٹیز میں جا کر موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق آگاہی فراہم کرنا چاہتی ہیں۔ دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان بننے والی ڈاکٹر طیبہ ظفر نے مشورہ دیا تھا کہ شجرکاری مہم کو فعال بنایا جائے تو پاکستان کی موسمیاتی تبدیلیوں پر مثبت اثرات مرتب کیے جا سکتے ہیں۔ ڈاکٹر طیبہ ظفر نے آسٹرو فزیکس میں پی ایچ ڈی کی ہے۔ انٹرنیشنل ہوم ورڈ باونڈ پراجیکٹ کےتحت 26 ممالک میں سے 80 خواتین کو منتخب کیا گیا تھا جس میں عالمی سطح پر سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی کے ماہرین نے شرکت کی۔ اس پروگرام کا مقصد سائنس، ٹیکنالوجی، ریاضی، انجینیئرنگ اور طب کے شعبے سے منسلک دنیا بھر کی خواتین کی صلاحیتوں اور ان کے تجربات میں اضافہ کرنا تھا۔
خبر کا کوڈ : 896353
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش