1
Sunday 15 Nov 2020 23:56
عراقی وزیر دفاع کا دورۂ ایران

عوام کے امن و امان کو داؤ پر لگانیوالے کسی بھی خطرے کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، علی شمخانی

عوام کے امن و امان کو داؤ پر لگانیوالے کسی بھی خطرے کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے، علی شمخانی
اسلام ٹائمز۔ عراقی وزیر دفاع "جمعہ عناد سعدون" نے اپنے دورۂ ایران کے موقع پر تہران میں ایرانی سپریم لیڈر کے خصوصی نمائندے و سپریم قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ ایڈمرل علی شمخانی اور ایرانی وزیر دفاعی بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی کے ساتھ ملاقات کی ہے۔ ایڈمرل علی شمخانی نے جمعہ عناد سعدون کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ دلچسپی کے امور سمیت خطے اور بین الاقوامی تازہ ترین حالات پر گفتگو کی۔ اس ملاقات میں ایرانی سپریم قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے خطے میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی حمایت یافتہ عالمی دہشتگردی کے خلاف ایران و عراق کے بہترین و موثر دفاعی و سکیورٹی تعاون اور عراقی شہریوں کو داعش کے چنگل سے آزاد کروانے کے لئے مہیا کی جانے والی ہمہ جانبہ ایرانی امداد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تعاون پورے خطے کے امن و امان و استحکام کی ضمانت ہے، جسے تزویرانی حد تک پہنچا کر ادارہ جاتی شکل دے دی جانا چاہیئے۔

ایرانی سپریم قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے دونوں ممالک کے سرحدی امن و امان کی حفاظت کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دونوں ممالک کی عوام کے امن و امان کو داؤ پر لگانے والے کسی بھی چھوٹے سے چھوٹے خطرے سے فیصلہ کن انداز میں نمٹے گا۔ علی شمخانی نے اس امریکی اعتراف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ مغربی ایشیائی خطے میں امریکی موجودگی کا؛ خطے کو جنگ میں جھونکنے، عدم استحکام پیدا کرنے اور خطے کے اہم وسائل کو برباد کرنے کے علاوہ کوئی نتیجہ نہیں نکلا، ملک سے امریکی افواج کے انخلاء کے بارے عراقی پارلیمنٹ کی قرارداد کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس خطے میں امن و امان کے قیام کے محرکات میں سب سے اہم محرک "امریکی فوج کا مکمل انخلاء" ہے۔

دوسری طرف عراقی وزیر دفاع جمعہ عناد سعدون نے بھی اپنی گفتگو میں عراق سے دہشتگردی کے شر کو دور کرنے کے لئے بالخصوص فوجی و سکیورٹی میدانوں میں فراہم کی جانے والی ہمہ جانبہ ایرانی امداد پر شکریہ ادا کیا۔ عراقی وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کوئی بھی تیسرا ملک ایران و عراق کے باہمی تعلقات پر اثرانداز نہیں ہوسکتا، کہا کہ داعش کے ساتھ مقابلے کے حوالے سے دونوں ممالک کے تجربے نے ثابت کر دیا ہے کہ دونوں ممالک باہمی تعاون کے ذریعے ہر قسم کے بحران پر غلبہ پا سکتے ہیں جبکہ اس امر کے سبب عوامی فلاح و بہبود سمیت متعدد شعبوں میں دونوں ممالک کے وسیع تعاون کی نئی راہیں بھی کھلی ہیں۔

ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے اپنے عراقی ہم منصب کے ساتھ الگ ملاقات میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت دفاع اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد سے عائد ہونے والی پابندیوں کے سبب وافر صلاحیتوں اور فراواں انفراسٹرکچر کی حامل ہے اور عراق کی دفاعی طاقت کو بڑھانے اور عراقی مسلح افواج کی تمام ضروریات کو پورا کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔ ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق عراقی وزیر دفاع جمعہ عناد سعدون ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی کی باقاعدہ دعوت پر ایران آئے ہیں جبکہ ملکی فوج کی ہائی کمان پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی دفاعی وفد بھی ان کے ہمراہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان دفاعی، فوجی و سکیورٹی تعاون کی توسیع عراقی وزیر دفاع کے دورۂ ایران کے خصوصی اہداف میں شامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 898010
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش