0
Wednesday 2 Dec 2020 14:58

پنجاب یونیورسٹی، جعلی ڈگری کی تصدیق میں سکیل 17 کے 4 افسر ملوث ہونے کا انکشاف

وی سی پنجاب یونیورسٹی کا شعبہ امتحانات کا اچانک دورہ، ریکارڈ قبضے میں لے لیا
پنجاب یونیورسٹی، جعلی ڈگری کی تصدیق میں سکیل 17 کے 4 افسر ملوث ہونے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ ممبر پنجاب بار کونسل جمیل اصغر بھٹی کی جعلی ڈگری کا معاملہ شدت اختیار کر گیا۔ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی کا شعبہ امتحانات کا ہنگامی دورہ، ریکارڈ قبضہ میں لے لیا۔ جعلی تصدیق میں سکیل 17 کے 4 افسر ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ انکوائری کمیٹی نے سرٹیفکیٹ سیکشن کو تالے لگا عوام کا داخلہ بند کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ممبر پنجاب بار کونسل جمیل اصغر بھٹی کی جعلی ڈگری کی تصدیق پر وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز احمد نے شعبہ امتحانات کا ہنگامی دورہ کرتے ہوئے ریکارڈ قبضہ میں لے لیا۔ یونیورسٹی ذرائع کے مطابق جعلی تصدیق میں سکیل 17 کے 4 افسر ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس پر انکوائری کمیٹی نے سرٹیفکیٹ سیکشن کو تالے لگا عوام کا داخلہ بند کر دیا ہے۔
 
وائس چانسلر نے جعلی ڈگری کی تصدیق کرنے میں ملوث افسران کیخلاف سینڈیکیٹ کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کر لیا ہے۔ یونیورسٹی سینڈیکیٹ کا اجلاس 8 دسمبر کو منعقد ہوگا۔ وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز احمد نے چار رکنی ابتدائی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے جس نے ہنگامی تحقیقات بھی شروع کردی ہیں۔ پرو وائس چانسلر ڈاکٹر سلیم مظہر جعلی  تصدیق تحقیقاتی کمیٹی کے چئیرمین مقرر کیئے گئے ہیں جبکہ کمیٹی میں صدر اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن ڈاکٹر ممتاز انور، سابق کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر ساجد رشید، لاء کالج کے پروفیسر افتخار احمد تارڑ شامل ہیں۔ تحقیقاتی کمیٹی نے ریکارڈ کی باریک بینی سے چیکنگ کیلئے مختلف ڈپٹی کنٹرولرز، ڈپٹی رجسٹرارز پر مبنی دو کمیٹیاں بنا دی ہیں۔ ایک امیدوار کا ریکارڈ دونوں کمیٹیاں الگ الگ چیک کریں گی۔ ذرائع کے مطابق وائس چانسلر ڈاکٹر نیاز احمد تصدیقی کیسز کی نگرانی خود کر رہے ہیں۔
 
وائس چانسلر نے جعلی ڈگری کی تصدیق کرنیوالے افسران کیخلاف سخت کارروائی کا عزم ظاہر کیا ہے۔ وی سی کی تحقیقاتی کمیٹی کو جعلی ڈگری کی تصدیق کرنیوالوں کیخلاف بلا امتیاز سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جعلی ڈگری کی تصدیق پر 17 ویں گریڈ کے اسسٹنٹ کنٹرولر  پرشانت سنگھ اور 17 ویں گریڈ کے ایڈمن آفیسر بختاور کے دستخط ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں تصدیق  کے معاملے میں اساتذہ  بری الزمہ نکلے ہیں۔ یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں حصہ لینے والے وکلا کی ڈگریوں کی تصدیق کا حکم دیا تھا۔

گزشتہ روز جعلی ڈگری کی تصدیق ہونے پر چیف جسٹس نے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھاکہ پنجاب یونیورسٹی میں اساتذہ نہیں جرائم پیشہ افراد بیٹھے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا تھا کہ اساتذہ کا احترام کرتے ہیں لیکن اساتذہ کے لبادے میں بیٹھے جرائم پیشہ عناصر کا کوئی احترام نہیں، واقعہ میں ملوث تمام افراد جیل جائیں گے۔ چیف جسٹس کے ریمارکس کے بعد وائس چانسلر نے فعالیت دکھائی اور آج سارا ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی اور استدعا کی جائے گی کہ ذمہ داروں کیخلاف خود عدالت کارروائی کا حکم دے۔
خبر کا کوڈ : 901218
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش