0
Thursday 3 Dec 2020 21:17

دہلی فسادات معاملہ، ایف آئی آر کی کاپیاں لینے کیلئے وقف بورڈ کو پی آئی ایل داخل کرنیکا حکم

دہلی فسادات معاملہ، ایف آئی آر کی کاپیاں لینے کیلئے وقف بورڈ کو پی آئی ایل داخل کرنیکا حکم
اسلام ٹائمز۔ دہلی اسمبلی کی اقلیتی فلاحی کمیٹی کے چیئرمین امانت اللہ خان نے ایک میٹنگ میں دہلی وقف بورڈ کے سیکشن آفیسر حافظ محفوظ محمد کو دہلی پولیس سے فسادات میں کی گئی ایف آئی آر کی کاپیاں لینے کے لئے عدالت میں مفاد عامہ کی عرضی لگانے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ کہ آپ جلد سے جلد کورٹ جائیں اور فسادات کے ملزمین کے خلاف کی گئی ایف آئی آر کی کاپیاں لینے کے لئے عدالت میں پی آئی ایل داخل کریں۔ اس سے قبل میٹنگ کے دوران کمیٹی کے چیئرمین امانت اللہ خان نے پرنسپل سیکرٹری برائے امور داخلہ سے فسادات میں ماخوذ ملزمین کے خلاف دہلی پولیس کے ذریعہ کی گئیں ایف آئی آر کی کاپیاں مہیا کرانے کے متعلق دریافت کیا۔ سیکرٹری امور داخلہ نے کہا کہ ہم نے اس سلسلہ میں قانون سیکرٹری سے بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون سیکرٹری کے مطابق اب تک دہلی پولیس فسادات میں ملوث ملزمین کے خلاف 300 چارج شیٹ داخل کرچکی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ قانون سیکرٹری کے مطابق شکایت کنندہ کے ساتھ ساتھ ملزمین عدالت سے ایف آئی آر کی کاپیاں لے سکتے ہیں تاہم اس بات کا انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا کہ دہلی اسمبلی کی اقلیتی فلاحی کمیٹی کو فسادات سے متعلق ایف آئی آر کی کاپیاں دینے میں کیا قانونی رکاوٹ ہے۔ غور طلب ہے کہ کمیٹی روز اول سے ہی سیکرٹری برائے امور داخلہ کے توسط سے دہلی پولیس سے فسادات میں ملوث ملزمین کے خلاف کی گئی ایف آئی آر کی کاپیاں طلب کر رہی ہے تاہم کمیٹی کو اب تک ایف آئی آر کی کاپیاں مہیا نہیں کرائی گئیں ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایسی کل 754 ایف آئی آر ہیں جو فسادات سے میں ملوث ملزمین کے خلاف کی گئیں ہیں۔

گزشتہ میٹنگ میں جب اس بابت دریافت کیا گیا تو داخلہ سیکرٹری نے محکمہ قانون سے رائے لینے کی بات کہی تھی جس کا آج انہوں نے جواب دیا۔ اس کے علاوہ کمیٹی کے چیئرمین امانت اللہ خان نے آج پرنسپل سیکرٹری برائے امور داخلہ سے دہلی فسادات میں ملوث ان ملزمین کی فہرست بھی طلب کی جن پر یو اے پی اے قانون کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ امانت اللہ خان نے پرنسپل ہوم سیکرٹری کو ہدایت دی کہ کمیٹی کے سامنے ان ملزمین کی فہرست پیش کی جائے جن کے خلاف فسادات میں ماخوذ ہونے اور ان پر یو اے پی اے قانون کے تحت کارروئی کی گئی ہے۔ پرنسپل ہوم سکرٹری نے اگلی میٹنگ میں اس معاملہ پر جواب دینے کے لئے کہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 901446
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش