0
Thursday 3 Dec 2020 21:18

جوہری سائنسدان کے قتل پر ایران تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی سے گریز کرے، وزارت خارجہ

جوہری سائنسدان کے قتل پر ایران تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی سے گریز کرے، وزارت خارجہ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادے کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایران پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی سے گریز کرے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا دو روزہ اجلاس نیامے نائجر میں منعقد ہوا جس میں فلسطین اور جموں و کشمیر پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ دوران اجلاس ایک متفقہ اور ٹھوس قرارداد میں او آئی سی نے جموں و کشمیر پر ٹھوس الفاظ میں مؤقف دیتے ہوئے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، محاصرے اور ماورائے عدالت قتلِ عام روکنے کا مطالبہ کیا۔
 
ان کا کہنا تھا کہ اعلامیے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور او آئی سی کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کی خواہشات کے تناطر میں مسئلہ کشمیر کو حل کرنے پر زور دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کا آئندہ 47واں اجلاس اسلام آباد میں کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزرائے خارجہ کونسل نے متفقہ طور پر اسلاموفوبیا کے خلاف پاکستان کی قرارداد کو منظور کیا۔ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ قرراداد میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر تحفظات کا اظہار کیا گیا جس کی وجہ سے دنیا کے 1.8 ارب مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ ترجمان نے کہا کہ قرارداد میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر سال 15مارچ کو اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے کے عالمی دن کے طور پر منایا جائے گا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان، بھارتی وزارت خارجہ کے او آئی سی کی قرارداد پر بیان کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔ علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ چینی قونصلر اور وزیر دفاع جنرل وائی فینگ نے پاکستان کا تین روز دورہ کیا جس میں پاکستان اور چین کے مابین تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر بات کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اس دورے میں انہوں نے وزیر اعظم، صدر مملکت اور مسلح افواج کے سربراہان سے بھی ملاقات کی جس میں باہمی دفاعی تعاون کو بڑھانے، علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے گفتگو کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ چین کورونا کے مقابلے میں پاکستان کا سب سے بڑا شراکت دار ہے، پاکستان کورونا کے خلاف چین کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہے اور کورونا ویکسین کے حصول کے حوالے سے چین سے رابطے میں ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادے کے قتل کی سخت مذمت اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان محسن فخری زادے کے قتل پر تمام فریقین پر زیادہ سے زیادہ صبروتحمل سے کام لینے اور علاقے میں کشیدگی میں اضافے سے گریز پر زور دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بین الافغان مذاکرات کے معاہدے کے اعلان کا خیر مقدم کرتا ہے، پاکستان بین الافغان معاہدے کے اعلان کے حوالے سے پر اُمید ہے اور نتیجہ خیز مذاکرات ہی افغان مسئلے کے پُرامن حل کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان، دوحہ میں طے پانے والے افغان جماعتوں کے قواعد و ضوابط سے متعلق معاہدے کا خیرمقدم کرتا ہے، یہ معاہدہ فریقین کے مابین سمجھوتے کو مزید محفوظ بنانے کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے قریبی و تعاون پر مبنی تعلقات ہیں اور ہم نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔ انہوں نے تلور کے شکار کے جاری کیے گئے لائسنس کے حوالے سے واضح کیا کہ پاکستان میں شکار کے لیے لائسنس ایک باقاعدہ طریقہ کار کے تحت جاری کیے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے متحدہ عرب امارات کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور ابھی تک امارات کی جانب سے ویزے جاری نہ کرنے کے سرکاری مؤقف کا اعلان نہیں کیا گیا، وزارت خارجہ اس معاملے پر اماراتی حکام سے رابطے میں ہے۔ زاہد حفیظ چوہدری نے اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں نئی آباد کاری کے ٹینڈر جاری کرنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم مقبوضہ فلسطین میں نئی آباد کاری کی اسرائیلی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہمارے لیے فلسطینیوں کا حق استصواب رائے اہم ہے۔

انہوں نے پاکستان کے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان فلسطین کے دو ریاستی حل 1967 سے پہلے کی سرحدوں اور القدس کے بطور دارالحکومت فلسطین کے حل پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اسپین کے کاٹالونیہ کے حکام سے ملاقات کا پاکستان کی اسپین اور کاٹالونیہ کی علیحدگی کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں اور پاکستان کی اسپین کے حوالے سے پالیسی برقرار ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں اصلاحات وہاں کے عوام کی ضروریات اور مطالبات کو مدنظر رکھ کر کی جا رہی ہیں اور پاکستان کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھائے گا جس سے ہمارا جموں و کشمیر پر مؤقف متاثر ہو۔
خبر کا کوڈ : 901473
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش