0
Tuesday 8 Dec 2020 23:52

یمنی صوبے المہرہ میں امریکی-سعودی-برطانوی مشترکہ آپریشن روم تشکیل

یمنی صوبے المہرہ میں امریکی-سعودی-برطانوی مشترکہ آپریشن روم تشکیل
اسلام ٹائمز۔ یمنی ای مجلے "الخبر الیمنی" کے مطابق امریکہ، سعودی عرب و برطانیہ کی جانب سے یمن کے مشرقی صوبے المہرہ میں مشترکہ آپریشن روم تسکیل دے دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جارح ممالک کا یہ اقدام ظاہر کرتا ہے کہ وہ یمن میں امن و امان برقرار ہونے سے قبل ایک نیا جارحانہ اقدام اٹھا لینا چاہتے ہیں تاکہ یہ ثابت کر سکیں کہ ان کے اتحادیوں نے یمن پر گذشتہ 6 سالوں سے مسلط کردہ جنگ میں کچھ نہ کچھ کامیابی حاصل کی ہے۔ الخبر الیمنی نے قبائلی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جارح ممالک کا یہ مشترکہ آپریشن روم، سال 2018ء سے سعودی فوجی اڈے میں تبدیل کی گئی "الغیضمہ" ایئرپورٹ، یعنی امریکی و برطانوی افواج کے غیر قانونی فوجی اڈوں کے بالکل قریب تشکیل دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جارح ممالک کا یہ اقدام "بحر مکران" کی ساحل پر واقع "صوبہ المہرہ" پر قبضہ جمانے کے لئے سعودی عرب کو عالمی طاقتوں کی جانب سے دیا جانے والا گرین سگنل ہے جہاں ریاض گذشتہ کئی دہائیوں سے سمندری چینل بنانے کی فکر میں ہے تاکہ یوں سعودی عرب کو بحر مکران کے ساتھ متصل کر کے اس رستے کو تیل کی برآمدات کے لئے استعمال کرے اور آبنائے ہرمز سے اپنی جان چھڑا لے۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ و برطانیہ کی جانب سے اس اقدام پر "فوجی" و "سیاسی" دونوں حوالوں سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے صوبہ المہرہ کی سواحل پر فوج تعینات کرنے اور مشرق وسطی کے لئے امریکی ڈپٹی وزیر خارجہ ڈیوڈ شینکر (David Kenneth Schenker) کے عمان و سعودی عرب کے دوروں سے ان مراحل کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈال کر اہم ترین تزویراتی علاقوں میں ہونے والی حالیہ فوجی نقل و حرکت پر یمن کے ممکنہ ردعمل کو کم سے کم کیا جانا ہے۔ اس رپورٹ میں برطانیہ کی جانب سے "صوبہ المہرہ" کی حدود میں اپنے ایک بحری بیڑے پر ہونے والے مبینہ حملے کے دعوے کی جانب بھی اشارہ کیا گیا ہے درحالیکہ یہ پورا علاقہ سعودی فوجی اتحاد کے قبضے میں ہے۔

خبر کا کوڈ : 902533
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش