0
Saturday 16 Jan 2021 11:01

وفاقی کابینہ نے نعیم بخاری کو چیئرمین پی ٹی وی کے عہدے سے ہٹا دیا

وفاقی کابینہ نے نعیم بخاری کو چیئرمین پی ٹی وی کے عہدے سے ہٹا دیا
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نعیم بخاری کو پاکستان ٹیلی ویژن کے چیئرمین کی حیثیت سے کام کرنے سے روکنے کے ایک روز بعد ہی وفاقی کابینہ نے انہیں اور پی ٹی وی کے دیگر 2 ڈائریکٹرز کو ہٹا دیا۔ ذرائع کے مطابق جہاں ایک طرف کابینہ نے ان لوگوں کو عہدے سے ہٹایا، وہیں نعیم بخاری کی جانب سے معطل کیے گئے ایم ڈی پی ٹی وی عامر منظور کو دوبارہ بحال کر دیا۔ مذکورہ معاملے پر وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے میڈیا کو بتایا کہ کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے یہ فیصلہ کیا، جس میں نعیم بخاری اور دیگر 2 ڈائریکٹرز کو ہٹایا چونکہ یہ 65 برس سے زائد عمر کے ہوچکے تھے۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت سے کہا تھا کہ ان بورڈ آف ڈائریکٹرز کو ہٹائیں جن کی عمر 65 سال سے زیادہ ہے، (لہٰذا) کابینہ نے نعیم بخاری اور دیگر 2 ڈائریکٹرز کو ہٹا دیا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کابینہ کا باقاعدہ اجلاس بلانے کی بجائے سرکولیشن کے ذریعے جلدی میں فیصلہ کیوں لیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو فیصلہ کرنا پڑا، کیونکہ اس وقت پی ٹی وی کا کوئی سربراہ نہیں اور اسے افراتفری جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عامر منظور جنہیں نعیم بخاری نے پی ٹی وی کے منیجنگ ڈائریکٹر کے عہدے سے ہٹایا تھا، انہیں دوبارہ بحال کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے نعیم بخاری کو پی ٹی وی کے چیئرمین کی حیثیت سے کام کرنے سے روک دیا تھا۔ مذکورہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے تھے کہ 65 سال سے زائد عمر کے نعیم بخاری کے لیے عمر کی حد کی چھوٹ دینے کے لیے ایک واضح وجہ کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی اس میں نومبر 2018ء کے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو دوہرایا گیا تھا، جس میں عدالت عظمیٰ نے عطاءالحق قاسمی کی چیئرمین پی ٹی وی کی حیثیت سے تعیناتی کالعدم قرار دی تھی۔ عدالت عالیہ نے کہا کہ وزارت اطلاعات نے وہی غلطی دہرائی جو عطاء الحق قاسمی کے کیس میں کی تھی اور وفاقی کابینہ کو سمری بھیجنے سے قبل عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو نہیں دیکھا۔
خبر کا کوڈ : 910455
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش