0
Monday 1 Feb 2021 19:41

سوئٹزرلینڈ ایرانی کرونا ویکسین درآمد کریگا

سوئٹزرلینڈ ایرانی کرونا ویکسین درآمد کریگا
اسلام ٹائمز۔ سوئٹزرلینڈ نے ایرانی کرونا ویکسین کی درآمد کیلئے مذاکرات شروع کر دیئے ہیں۔ فارس نیوز ایجنسی نے ایک سوئس اخبار کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ سوئٹزرلینڈ کو کرونا وائرس کے سنگین بحران کے ساتھ ویکسین کی شدید کمی کا سامنا ہے، ایسے میں وہ غیر مغربی پروڈیوسرز جیسے ایران و دیگر ممالک سے کرونا ویکسین کے حصول کی کوشش کر رہا ہے، کیونکہ یورپ میں فائزر اور موڈرنا نے ویکسین کی بڑی تعداد میں فراہمی سے معذوری ظاہر کی ہے۔ سوئٹزرلینڈ کے پبلک آفس کے وائس ڈائریکٹر جنرل نورا کرونیگ نے کہا کہ صحت کے شعبے میں ایران کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں، ایران میں صحت کا نظام انتہائی جدید اور پوری طرح منظم ہے۔ نورا کرونیگ کا مزید کہنا تھا کہ کرونا ویکسین کے حوالے سے پانچ ایرانی ادارے عالمی ادارہ صحت کی فہرست میں شامل ہیں۔

دریں اثناء ایرانی وزیر صحت سعید نمکی نے کہا ہے کہ کامیاب نتائج کی صورت میں موسم بہار میں ویکسین کی بڑے پیمانے پر پیداوار شروع ہو جائے گی۔ اگلے موسم بہار میں ہمارا ملک دنیا میں کرونا ویکسین تیار کرنے والا حب بن جائے گا، ایران دنیا میں ان چند ممالک میں سے ایک ہے، جو کرونا ویکسین تیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ایرانی ویکسین کی کامیابی کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم محفوظ ذرائع سے ویکسین کی درآمد بھی کرینگے۔ ایران میں نالج بیسڈ کمپنیوں کی صلاحیتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے سعید نمکی کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس پھیلنے کے پہلے دو ماہ کے دوران ملکی کمپنیوں نے 300 آکسیجن جنریٹر سسٹم اور 500 آکسیجن کیپسول تیار کیے تھے۔ وائرس کے پھیلائو کے بعد ملک بھر میں 2500 آئی سی یو بیڈز کا اضافہ کیا گیا۔

دوسری جانب ایرن کی فوڈ اینڈ ڈرگ آرگنائزیشن کے ترجمان کیانوش جہانپور نے اتوار کے روز بتایا تھا کہ ایرانی ماہرین کی جانب سے تیار کی گئی کرونا ویکسین میں کرونا کی برطانوی قسم کو بھی غیر فعال کرنے کی صلاحیت موجود ہے، برکت فائونڈیشن کے ذریعے تیار کردہ ویکسین کرونا وائرس کیخلاف انتہائی موثر ہے۔ ایرانی کرونا ویکسین نے دنیا کو حیرت میں ڈال دیا ہے، کیونکہ یہ انتہائی اعلیٰ معیار کے ساتھ تجربے کے فائنل سٹیج پر ہے۔ ہمیں امید ہے کہ انسانی آزمائش کے تیسرے مرحلے کے بعد ہمیں باقاعدہ وسیع پیمانے پر پیدوار کیلئے لائسنس مل جائے گا۔ اس طرح ویکسین موسم بہار کے آخر تک دستیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دیگر کمپنیوں کی ویکسینز کے مقابلے میں ایرانی ویکسین کا ایک فائدہ یہ ہے کہ یہ کرونا وائرس کی برطانوی قسم سے بھی نمٹنے کی انوکھی صلاحیت رکھتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 913688
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش