کابل/واشنگٹن:
اسلام ٹائمز۔امریکہ کے نئے وزیر دفاع لیون پنیٹا( Leon E. Panetta) نے کہا کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پاکستان، یمن اور دوسری جگہوں میں موجود القاعدہ کے مرکزی رہنماوں کا پتہ چلا لیا گیا ہے اور ان کے خاتمے سے القاعدہ دہشتگردی کے کسی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی صلاحیت سے محروم ہوجائے گی۔ وزیر دفاع بننے کے بعد افغانستان کے پہلے دورے کے موقع پر لیون پنیٹا نے کہا کہ امریکہ سمجھتا ہے کہ وہ اب القاعدہ کو مکمل شکست دینے کے نزدیک پہنچ چکا ہے اور "دس تا بیس" مرکزی رہنماوں کو جلد ختم کرنے کے بعد القاعدہ کی منصوبہ بندی کی صلاحیت ختم ہوجائے گی۔
انہوں نے کہا القاعدہ کے پاکستان، یمن اور دیگر جگہوں پر رو پوش رہنماوں کا پتہ چل چکا ہے۔ لیون پنیٹا نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی تجزیہ کاروں کے اندازے میں القاعدہ کے مرکزی رہنما کی ہلاکت اور مزید دس سے بیس مرکزی رہنماووں کے مارے جانے یا گرفتاری کی صورت میں القاعدہ کی صلاحیت ختم ہو جائیگی۔ القاعدہ کی مکمل شکست ہماری دسترس میں ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ ہم اسامہ بن لادن تک پہنچ گئے اور پھر ہم نے پاکستان اور یمن میں القاعدہ کے رہنماووں کی نشاندہی کرلی ہے۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ دفتر خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ہم دہشت گردی کیخلاف پاکستان سے ہر ممکن تعاون جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈمرل مولن کے دورہ پاکستان اور ورکنگ گروپس کا مقصد ان تعلقات کو مزید فروغ دینا تھا۔ افغان صورتحال پر پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ امریکہ اور اسکے اتحادی افغان فورسز کی تربیت کررہے ہیں تاکہ وہ اپنے ملک میں سکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھال سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد افغان پولیس اور فوج دونوں کو مضبوط بنانا ہے۔