0
Thursday 25 Feb 2021 23:04

جمال خاشگی قتل بارے تازہ انٹیلیجنس رپورٹ پڑھی ہے، عنقریب بن سلمان کیساتھ گفتگو کرونگا، بائیڈن

جمال خاشگی قتل بارے تازہ انٹیلیجنس رپورٹ پڑھی ہے، عنقریب بن سلمان کیساتھ گفتگو کرونگا، بائیڈن
اسلام ٹائمز۔ نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے ترکی میں واقع سعودی سفارتخانے کے اندر معروف سعودی تجزیہ نگار جمال خاشگی کے بہیمانہ قتل سے متعلق نئے انکشافات پر مبنی انٹیلیجنس رپورٹ کے بارے اظہار خیال کیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن نے خبرنگاروں کے ساتھ گفتگو کے دوران سعودی ولیعہد کے ساتھ رابطے کے بارے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ میں عنقریب بن سلمان کے ساتھ رابطہ برقرار کروں گا تاہم تاحال یہ کام انجام نہیں پایا۔ جو بائیڈن نے خاشگی قتل کے بارے منظر عام پر آنے والی نئی انٹیلیجنس رپورٹ کے بارے دوسرے سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے جمال خاشگی قتل کے بارے نئی انٹلیجنس رپورٹ پڑھی ہے تاہم امریکی صدر نے اس حوالے سے مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔

دوسری طرف امریکی صدارتی محل وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے جمال خاشگی قتل کی نئی رپورٹ کے نشر کئے جانے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا ہے کہ اس رپورٹ کو قومی انٹیلیجنس بیورو کی جانب سے نشر کیا جائے گا البتہ یہ رپورٹ "خفیہ" نہیں۔ اسی طرح امریکی ای مجلے "ایکسیوس" (Axios) کا لکھنا ہے کہ یہ رابطہ، امریکی صدر کی جانب سے سعودی شاہی رژیم کے ساتھ "پہلے رابطے" کے ناطے دستور کے مطابق انجام پائے گا جبکہ قبل ازیں منظر عام پر آنے والی رپورٹ؛ جو سعودی شاہ کے بیٹے کو (اس گھناؤنے جرم میں) ملوث قرار دیتی ہے، اس رابطے کی نوعیت پر خاصی اثرانداز رہے گی۔ اس حوالے سے امریکی اخبار "واشنگٹن پوسٹ" نے بھی آگاہ ذرائع سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس رپورٹ نے ثابت کر دیا ہے کہ سعودی ولیعہد محمد بن سلمان کی جانب سے معروف تجزیہ نگار "جمال خاشگی" کے قتل پر مبنی حکم سال 2018ء میں صادر کیا گیا تھا جبکہ آئندہ ہفتے یہ رپورٹ نشر کر دی جائے گی۔

واضح رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے کالم نویس معروف سعودی تجزیہ نگار جمال خاشگی 2 اکتوبر 2018ء کے روز استنبول میں واقع سعودی سفارتخانے میں داخل ہوئے تھے جہاں انہیں لاپتہ کر دیئے جانے کے بعد سعودی سفارتخانے کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جمال خاشگی زندہ و سلامت سفارتخانے سے نکل گئے ہیں۔ بعد ازاں علاقے میں نصب مختلف کیمروں اور تحقیقاتی رپورٹس سے یہ بات ثابت ہو گئی تھی کہ پیشہ ور سعودی ٹیم کی جانب سے جمال خاشگی کو سفارتخانے میں ہی انتہائی بے دردی کے ساتھ قتل کرنے کے بعد ان کی لاش کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے تنور میں جلا دیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 918383
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش