0
Tuesday 4 Aug 2009 14:33

القاعدہ کی بارک اوباما کو ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کی پیش کش

القاعدہ کی بارک اوباما کو ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کی پیش کش
دبئی:القاعدہ تنظیم نے امریکی صدر بارک اوباما کو ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کی پیش کش کی ہے۔یہ پیشکش القاعدہ کے رہنما ڈاکٹر ایمن الظواہری نے انٹرنیٹ پر اپنے نئے وڈیو بیان میں کی۔ نوے منٹ کی طویل وڈیو میں ایمن الظواہری نے بارک اوباما پر زور دیا ہے کہ اگر وہ مشترکہ مفادات کی بنیاد پر مسلمانوں کے ساتھ تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں تو اسامہ بن لادن کی طرف سے2006ء میں امریکا کو کی گئی جنگ بندی کی پیش کش کا مثبت جواب دیں ۔ انہوں نے کہا کہ بارک اوباما کے صدر بننے کے بعد امریکا کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ۔انہوں نے مسلمانوں کیلئے کوئی نئی چیز پیش نہیں کی ،بلکہ مسلمان علاقوں پر بمباری ،قبضے اور مسلمانوں کو قیدی بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہے ۔ایمن الظواہری نے اسرائیل کے وجود کو مسلمانوں کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ اسرائیل کو دنیا کے نقشے سے مٹا دینا چاہئے۔اسامہ بن لادن نے2006ء  میں کہا تھا کہ القاعدہ کو امریکا کے ساتھ منصفانہ شرائط کی بنیاد پر طویل مدت کی جنگ بندی پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔تاہم امریکا نے پیش کش یہ کہہ کر مسترد کر دی تھی کہ دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 9229
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش