0
Tuesday 23 Aug 2011 00:27

کراچی میں شہادت امام علی (ع) کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو کر حسینیہ ایرانیان پر اختتام پذیر ہوا

کراچی میں شہادت امام علی (ع) کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو کر حسینیہ ایرانیان پر اختتام پذیر ہوا
کراچی:اسلام ٹائمز۔ 21 رمضان امیر المومنین امام علی المرتضیٰ (ع) کا یوم شہادت ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا، اس مناسبت سے مرکزی مجلس عزاء ضمیر الحسن ٹرسٹ کے زیراہتمام نشتر پارک میں منعقد کی گئی۔ مرکزی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ موجودہ بحرانوں اور مشکلات کو صرف امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب (ع) کی سیرت اور طرز حکومت سے ہی ختم کیا جا سکتا ہے، امام علی (ع) کی شخصیت تمام زمان و مکان کے لئے مشعل راہ ہے، آپ کی تعلیمات محبت، اخوت، بھائی چارے، عدل و انصاف کی تعلیمات ہیں۔ امام علی(ع) نے عالم اسلام کو یہ درس دیا کہ ہر مظلوم کے حامی بنو اور ہر ظالم کے ہاتھ کاٹ دو۔ انہوں نے مزید کہا کے امام علی (ع) کا طرز زندگی عالمی استعمار کی موت ہے۔ آج اگر عالمی استکبار کو شکست دینی ہے تو امام علی (ع) کی پیروی کرنا ہوگی کیونکہ علی (ع) کی شخصیت کائنات کی روح ہے، جسے فراموش کرنا اسلام سے عین غداری ہے۔
بعد ختم مجلس علم، تابوت و ذوالجناح، ماتمی انجمنوں کے دستوں پر مشتمل شرکائے جلوس عزا نشتر پارک سے نمائش چورنگی پہنچے، جس میں ہزاروں کی تعداد میں سوگوارانِ امام علی (ع) شامل تھے، جہاں نماز ظہرین ایم اے جناح روڈ پر مولانا غلام عباس وزیری کی زیر اقتداء ادا کی گئی، بعد از نماز امامیہ اسٹوڈنٹس آگنائزیشن کراچی کے تحت احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کراچی کے صدر منہال رضوی نے کہا کہ حکومت گزشتہ برس سانحہ لاہور یوم علی (ع) کے دہشت گردوں کو منظر عام پر لا کر پھانسی دے اور حکومت پنجاب میں کالعدم تنظیموں کے سرپرستوں کو لگام دے۔ پاکستان میں حالیہ انارکی کا ذمہ دار امریکہ و اسرائیل ہیں اور کراچی میں امن و امان کی صورت حال کو تہہ و بالا کرنے میں بھی عالمی استعمار امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ جلوس عزاء اپنے روایتی راستوں، صدر، تبت سینٹر، ریڈیو پاکستان اور بولٹن مارکیٹ سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوا۔ 
جلوس کیلئے سیکیوریٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ جلوس کی قیادت بوتراب اسکاؤٹس نے کی۔ جلوس کی حفاظت کے لئے اسکاؤٹس کی تنظیموں کے علاوہ انتظامیہ کی طرف سے بھی خصوصی حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے، ٹریفک کے متبادل انتظامات بھی کئے گئے تھے،جلوس کے راستوں کے ساتھ ملحقہ سڑکوں اور گلیوں کو کنٹینرز کھڑے کر کے بند کر دیا گیا تھا، جلوس میں شامل ہونیوالے افراد کی جامہ تلاشی لی گئی جبکہ جلوس کی نگرانی کلوز سرکٹ کیمروں سے بھی کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 93786
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش