0
Saturday 19 Jun 2021 23:06

 پی ٹی آئی حکومت نے پنجاب میں بلدیاتی ادارے توڑ دیے، اب علامتی فیصلہ بھی ماننے کو تیار نہیں، لیاقت بلوچ 

 پی ٹی آئی حکومت نے پنجاب میں بلدیاتی ادارے توڑ دیے، اب علامتی فیصلہ بھی ماننے کو تیار نہیں، لیاقت بلوچ 
اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعتِ اسلامی و سیکریٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت، اپوزیشن اور ریاستی ادارے ایک دوسرے کو بلیک میل اور انجینئرڈ ہنگامہ آرائی کے محاذ پر ڈٹے ہوئے ہیں، عملا پورا ریاستی نظام تِتر بِتر ہوگیا ہے۔ تعلیم، صحت، روزگار، معاشرتی انسانی اقدار، شخصی اور اداروں کی لاقانونیت، ٹوٹی سڑکیں، ابلتے گٹر، گندا پانی عوام کے لئے حق اور انصاف سے محرومی بڑا روگ بن گیا ہے۔ فیصل آباد جامعہ عثمانیہ، جامعہ البدر میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ قومی قیادت ایڈہاک ازم، 51 سالہ دورِ انتشار اور اقتدار کے گل چھڑے لٹانے کی حکمت عملی چھوڑیں اور قومی ترجیحات پر پوری قوم کو متحد کریں۔

لیاقت بلوچ نے چنیوٹ میں چوہدری مسعود اقبال کی اہلیہ کے جنازہ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن اتحاد ناکام ہیں، عوام اتحادوں کے خواہش مند ہیں لیکن اتحادوں کے پارٹنر ہمیشہ چھوٹے چھوٹے مفادات پر اتحادوں کا قتلِ عام کردیتے ہیں۔ منبر و محراب، دینی جماعتیں، عوام کی اسلام سے والہانہ عقیت بڑی طاقت ہے، لیکن بدقسمتی سے دینی جماعتیں اپنے اپنے مسالک میں بھی ٹوٹ پھوٹ گئی ہیں۔ اسی وجہ سے دینی اتحاد اپنا رنگ نہیں جماسکتا۔ جماعتِ اسلامی نے تنہا پرواز نہیں، مزدوروں، طلبہ، کسانوں، نوجوانوں اور خواتین کے ساتھ مل کر پُرعزم طویل المیعاد جدوجہد کا آغاز کردیا ہے۔ اسلام کی حکمرانی لائیں گے اور عوام کی گردنوں پر ظلم، جبر، معاشی ناانصافی کے مسلط نظام کا خاتمہ کریں گے۔ ترازو نشان پر ملک بھر میں بااعتماد ووٹ بنک اکٹھا کریں گے۔

لیاقت بلوچ نے لاہور میں بلدیاتی نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے پنجاب میں بلدیاتی ادارے توڑ دیے۔ اب علامتی فیصلہ بھی ماننے کو تیار نہیں۔ اِسی طرح سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بلدیاتی اداروں کی مدت مکمل ہوئی لیکن پی ٹی آئی، پی پی پی، بلوچستان کی اتحادی حکومت بلدیاتی انتخابات نہیں کروا رہے۔ سیاست، جمہوریت، پارلیمانی اور آئینی نظام پر جمہوریت اور آئین چوروں، دشمنوں کا قبضہ ہے۔ قومی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات کا قانون کالا قانون ہے۔ انتخابی اصلاحات کے لیے الیکشن کمیشن کو بااختیار بنایا جائے اور وہیں تمام سیاسی جماعتوں کے اجلاس میں انتخابی اصلاحات پر قومی اتفاقِ رائے پیدا کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 938974
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش