0
Monday 28 Jun 2021 23:09

بجٹ میں میرے حلقے یکسر نظر انداز کیا گیا، ردعمل تو آئے گا، امجد حسین ایڈووکیٹ

بجٹ میں میرے حلقے یکسر نظر انداز کیا گیا، ردعمل تو آئے گا، امجد حسین ایڈووکیٹ
اسلام ٹائمز۔ قائد حزب اختلاف گلگت بلتستان اسمبلی امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ گزشتہ بیس سال سے گلگت حلقہ ون کے ساتھ ظلم اور ناانصافی ہو رہی ہے اور موجودہ دور حکومت میں بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔ حلقہ ون میں گزشتہ پانچ سال میں ایک بھی سکول نہیں بنا ہے، حلقے میں بیس سال فرقہ واریت رہی، گلگت حلقہ ون جو صوبائی دارالحکومت ہے مگر ہمیشہ ترقیاتی منصوبوں میں حلقہ ون کو نظر انداز کیا گیا ہے، اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو شاید ہم آئندہ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہ کر سکیں۔ انہوں نے پیر کے روز بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی علاقے میں امن انصاف سے قائم ہوتا ہے، انصاف کے بغیر دنیا میں کہیں بھی امن نہیں ہوتا، کشمیر میں ظلم ہوتا ہے تو ردعمل ہوتا ہے، فلسطین میں ظلم ہوتا ہے تو ردعمل ہوتا ہے، جبکہ حکومت نے پورے صوبائی ہیڈکوارٹر کے ساتھ ظلم کیا ہے اس کا ردعمل آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے حلقہ ون کے مسائل کے حل کیلئے ایک ایک دفتر کا سو مرتبہ چکر لگایا، وزیر اعلیٰ کے پاس بھی گیا، وزیر پلاننگ کے پاس بھی گیا، میں نے بسین میں ایک ڈگری کالج رکھا، شروٹ اور شکیوٹ میں گرلز سکول کی اپ گریڈیشن رکھی، نلتر بالا میں گرلز سکول رکھا، تمام دفتری کارروائی بھی ہوئی مگر آخری لمحات میں ان منصوبوں کو ختم کر دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ اور وزیروں کی طرف سے تمام سرکاری آفیسروں کو سختی سے ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ اپوزیشن لیڈر کی ایک سکیم بھی نہیں ہونی چاہیے، اس قدر عداوت ہمارے اندر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں حلقہ دو میں 780 ملین روپے کے ترقیاتی منصوبے رکھے گئے جبکہ حلقہ ون میں پانچ سال کے عرصے میں صرف 171 ملین روپے کے منصوبے رکھے گئے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ ون کے حقوق کا تحفظ کرنا میری زمہ داری ہے۔
خبر کا کوڈ : 940570
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش