0
Monday 2 Aug 2021 22:29

کراچی کی نمائندہ جماعتوں کا کمیشن بناکر شہری سندھ ان کے حوالے کیا جائے، فاروق ستار

کراچی کی نمائندہ جماعتوں کا کمیشن بناکر شہری سندھ ان کے حوالے کیا جائے، فاروق ستار
اسلام ٹائمز۔ سربراہ تنظیم ایم کیو ایم پاکستان بحالی کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کو اگر ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کا ہنر آتا تو لاک ڈاؤن نہیں ہوتا، سندھ حکومت کا مائنڈ سیٹ فیوڈل ہے، سندھ حکومت نے وہ طریقہ علاج اختیار کیا ہے جو خود سب سے بڑا مسئلہ ہے، اگر کووڈ مار رہا ہے تو لاک ڈاؤن بھی لوگوں کو مار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو پتلی گلی سے جانے نہیں دیں گے، لاک ڈاؤن میں سب کا کاروبار ٹھپ ہے اگر کاروبار چل رہا ہے تو متعصب پولیس اور اسسٹنٹ کمشنرز کا چل رہا ہے، کراچی کی نمائندہ جماعتوں کا کمیشن بنا کر شہری سندھ ان کے حوالے کیا جائے اور وزیراعلی سندھ فوری مستعفی ہوں۔ کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کورونا کی چوتھی لہر ڈیلٹا ویرینٹ کی شکل میں نمودار ہوئی ہے، حکومت سندھ کے پاس سوائے لاک ڈاؤن کےکوئی اور طریقہ ہی نہیں ہے، سخت ترین لاک ڈاؤن حکومت کی نااہلی ہے، حکومت کا کام ایس او پیز پر عمل درآمد کرانا ہے معیشت کو بٹھانا نہیں، سندھ کے دیہی وڈیروں کی مصنوعی اکثریت کی بنیاد میں جو حکومت ملی ہے اس میں انکی حکمرانی نا اہلی سے بھری پڑی ہے۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ سخت ترین لاک ڈاؤن پر جانے کا مطلب کہ اس حکومت کا کوئی وژن نہیں ہے، اب فلاحی تنظیموں کے پاس کوئی بڑا پروگرام نہیں ہے، وہ اپنی بساط کے مطابق جو ہوسکتا ہے کررہے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا 5 سال سے پہلے آسانی سے جانے والا نہیں ہے، اگر سندھ حکومت کو ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کا ہنر آتا تو یہ لاک ڈاؤن نہیں ہوتا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ سخت لاک ڈاؤن کی مذمت کرتا ہوں حکومت کا مائنڈ سیٹ فیوڈل ہے، سندھ حکومت نے وہ طریقہ علاج نکالا جو خود سب سے بڑا مسئلہ ہے، لاک ڈاؤن سندھ حکومت کی بدترین پرفارمنس ہے جو کئی ناکامیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب پیپلز پارٹی کو سندھ میں حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، یہ لاک ڈاؤن ملکی بقا پر حملہ ہے۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کو پیشکش کی کہ تم سندھ لے لو اور شہری سندھ اور بالخصوص کراچی یہاں پر  رہنے والوں کے حوالے کردو، ٹیکسز لیتے رہو لیکن سندھ کے شہروں کا ایک کمیشن بنا کر دو سال کے لئے شہر والوں کو دے دو۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر پانچ سال پورے کرنے ہیں تو سندھ حکومت میری آفر قبول کرلے، ہمیں دو سالوں کے لئے شہری علاقوں میں حق حکمرانی دو جس کا طریقہ آئین میں ہے، یہ ہم تمہاری مدد کے لئے کہہ رہے ہیں، دنیا بھر میں لاک ڈاؤن میں حکومت ازالہ کرتی ہے نقصان کا لیکن یہاں کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ تاجروں کو نہ ٹیکس میں ریلیف ملا نہ کوئی پیکج دیا گیا ہے، زرعی زمین پر تو سب پیدا ہو رہا ہے اگر بند ہیں تو انڈسٹریاں بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہری سندھ کراچی والوں کے حوالے کرو، یہ ٹائیگر فورس کہاں ہے، زمین پر تو کوئی نہیں ہے، اس سارے معاملے میں پی ٹی آئی کہاں ہے، ہم پی ٹی آئی کو پتلی گلی سے جانے نہیں دیں گے، تحریک انصاف کے ایم این اے کے گھر میں شادی کی تقریب پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے، آپ نے کتنے ویکسینیشن سینٹرز، ہسپتال، مراکز قائم کئے، کراچی میں ہر یوسی میں ویکسینیشن کا مرکز ہونا چاہیئے، ایکسپو میں کوئی ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں ہے۔

فارقق ستار نے کہا کہ تمام شعبوں کو کھولا جائے اور ایس او پیز پر عمل درآمد کرائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں غلام بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں، تیرہ سال کا ریکارڈ ہے ڈیفنس کلفٹن میں سب سے زیادہ بنگلوں کی خریداری پیپلز پارٹی کے اندرونی سندھ سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے کی، پیپلز پارٹی کو سندھ میں حکومت کرنے کا حق نہیں، کراچی کو کراچی کے رہنے والوں کے حوالے کردو، کراچی کی نمائندہ جماعتوں کا کمیشن بنا کر شہری سندھ ان کے حوالے کردو۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ کراچی کے ترقیاتی منصوبے اور کے فور منصوبہ ہوا میں لٹکا ہوا ہے، کراچی میں دوہرا معیار نہیں چلے گا، مراد علی شاہ ! آفر قبول کریں ورنہ استعفی دیں، ہمیں استعفی لینا آتا ہے، یہ لاک ڈاون سندھ حکومت کی نا اہلی اور ناکامی کا ثبوت ہے، بے روزگاری میں کئی گناہ اضافہ ہوگیا ہے، حکومت کی بدترین گورننس ہے، ٹھیلے اور روزانہ اجرت کا کام کرنے والوں کا کیا قصور ہے، تاجروں کے دینے والے ہاتھ لینے والے ہاتھ بن گئے، اگر کووڈ مار رہا ہے تو لاک ڈاؤن بھی لوگوں کو مار رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 946454
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش