0
Friday 13 Aug 2021 10:40

ہمارا جینا، مرنا اسلام اور پاکستان کیلئے ہے، استحکام پاکستان سیمینار

دنیا مقبوضہ کشمیر کے حوالہ سے دوہرے معیار کو ختم کرے، مقررین کے خطابات
ہمارا جینا، مرنا اسلام اور پاکستان کیلئے ہے، استحکام پاکستان سیمینار
اسلام ٹائمز۔ تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیراہتمام ڈاکٹر سرفراز نعیمی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، جامعہ نعیمیہ میں ہونیوالے ”استحکام پاکستان سیمینار“ کے جاری مشترکہ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر معرض وجود میں آیا، اسلام پسند قوتوں کو شک کی نگاہ نہ دیکھا جائے۔ پاکستان کے اسلامی و نظریاتی تشخص کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا۔ تحریک آزادی پاکستان کے گم نام ہیروز کی خدمات کو اجاگر کرنے کیلئے قومی سطح پر تحقیقاتی فورم تشکیل دیا جائے۔ تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیراہتمام 14 اگست کو جشن آزادی کے سلسلہ میں ملک بھر تقریبات کے انعقاد کیا جائے گا۔ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط کیخلاف سفارتی سطح پر کوششیں تیز کی جائیں۔ دنیا مقبوضہ کشمیر کے حوالہ سے دوہرے معیار کو ختم کرے۔ اقوام عالم افغان امن کے حوالہ سے پاکستان کی کوششوں کو تسلیم کرے۔

مقررین نے کہا کہ دہشتگرد ی کیخلاف سب سے زیادہ قربانیں پاکستان نے دی ہیں اور دنیا کو امن و سلامتی کا پیغام دیا۔ ڈاکٹر سرفراز نعیمی شہید کی خدمات جلیلہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے یادگاری ٹکٹ جاری کیا جائے۔ مزارت اولیاء رشد و ہدایت کے سرچشمہ اور علم و حکمت کے اہم مراکز ہیں۔ مزارت اولیاء کو بند کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ مذہبی حلقوں کو دیوار سے لگانے کی کوششیں بند کی جائیں۔ معاشرے سے مذہبی و سیاسی اور سماجی انتشار کو ختم کرنے کیلئے قومی سطح پر میکانزم بنایا جائے۔ پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنانے کیلئے ملک میں معاشی استحکام لایا جائے۔ مہنگائی کم کرکے عوام کو ریلیف دینے کیلئے وفاقی و صوبائی حکومتیں ہنگامی بنیادیوں پر اقدامات کریں تاکہ لوگوں کو معاشی سکون میسر آسکے۔

سیمینار کی صدارت تحفظ ناموس رسالت محاذ کے صدر شیخ الحدیث صاحبزادہ رضائے مصطفی نقشبندی نے کی جبکہ سیمینار سے جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی، سینیئر قانون دان خالد حبیب الہیٰ ایڈووکیٹ، خطیب داتا دربار شیخ الحدیث جامعہ ہجویریہ مفتی محمد رمضان سیالوی، مولانا محمد علی نقشبندی، چیئرمین نوری فاﺅنڈیشن پیر محمد عثمان نوری، معروف صحافی سجاد میر، ڈاکٹر حسیب قادری، پیر محمد ضیاءالحق نقشبندی، مولانا ممتاز احمد ربانی و دیگر قائدین سے خطاب کیا۔ جبکہ سیمینار میں مفتی انتخاب احمد نوری، صاحبزادہ پیر محمد حفیظ اظہر، پیر بشیر احمد یوسفی، مولانا نعیم جاوید نوری، سردار محمد طاہر ڈوگر، پیر محمد شہباز احمد سیفی، مفتی ندیم قمر، علامہ عبداللہ ثاقب، مفتی محمد عمران حنفی، مفتی مسعودالرحمان نعیمی، قاضی عبدالغفار، علامہ پیر محمدارشد نعیمی، مفتی ابوبکر اعوان، قاری شفیق اللہ اجمل، قاری مختار احمد، علامہ رب نواز، مفتی محمد صدیق قادری، پیر عبدالقدیر نظامی، قاری عبدالرحمان جامی سمیت دیگر سنی تنظیمات نمائندگان نے شرکت کی۔

شیخ الحدیث صاحبزادہ رضائے مصطفی نقشبندی نے اپنے صدارتی کلمات میں کہا کہ اکابرین اہلسنت کو قیام پاکستان کے حوالہ سے خدمات تاریخ کا روشن باب ہیں۔اسلاف کے مشن پر چلتے ہوئے ہم معاشر ے میں دین اسلام کی ترویج و اشاعت کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے۔ جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا جینا اور مرنا اسلام اور پاکستان کیلئے ہے۔ ایسی تمام قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے جو اسلام اور پاکستان کیخلاف ہوں۔ بحیثیت پاکستانی ہم سب کی قومی ذمہ داری ہے کہ ہم شرپسند عناصر کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ پاکستان کو عظیم تر ریاست بنانے کیلئے تمام طبقات آگے آئیں۔ انہون نے کہا کہ وطن عزیز کی تعمیر و ترقی کیلئے اپنے اپنے حصہ کا کردار ادا کریں۔ سینئر قانون دان خالد حبیب الہیٰ ایڈووکیٹ نے کہاکہ مثالی معاشرے کی تشکیل کیلئے ہمیں مثبت رویوں کیساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔معاملات کو طاقت سے حل کرنے کے بجائے سیاسی بصیرت سے کام لیا جائے۔

خطیب داتا دربار شیخ الحدیث جامعہ ہجویریہ مفتی محمد رمضان سیالوی نے کہاکہ نسل نوء کی اسلامی خطوط پر تربیت کی جائے۔ معروف صحافی سجاد میر نے کہا کہ ہمیں تاریخ سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر حسیب نے کہا کہ دنیا کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں اپنے قوم کو نظریاتی و فکری محاذ پر تربیت یافتہ بنانا ہوگا۔ پیر محمد ضیاءالحق نقشبندی، مولانا ممتاز احمد ربانی نے کہا کہ ہمیں اپنا تعلق تعلیم و تحقیق سے مضبوط بنانا ہوگا۔ سیمینار کے اختتام پر ملک و قوم کی سلامتی کیلئے خصوصی دعا کرائی جائے۔
خبر کا کوڈ : 948293
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش