0
Monday 20 Sep 2021 19:12

کوئٹہ، طلباء تنظیموں کی میڈیکل اسٹوڈنٹس کے حق میں ریلی

کوئٹہ، طلباء تنظیموں کی میڈیکل اسٹوڈنٹس کے حق میں ریلی
اسلام ٹائمز۔ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی اور بی ایس او کی جانب سے میڈیکل طلباء کے مطالبات کے حق میں جامعہ بلوچستان سے عبدالستار ایدھی چوک تک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں طلباء سمیت مختلف امور زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دونوں طلباء تنظیموں کے مرکزی رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی نظام نہایت ہی مخدوش ہے جبکہ وفاق کی جانب سے قائم کردہ انتظامی ادارے متعصبانہ انداز میں ہمیشہ سے بلوچستان اور دیگر صوبوں کو مسلسل نظرانداز کر رہے ہیں۔ ان اداروں کی جانب سے قائم کردہ پالیسیاں پنجاب اور دیگر صوبوں کے لئے کسی نہ کسی طرح مکمل طور پر جانبدار ہوتی ہیں۔ بلوچستان کے طالبعلم جہاں نہایت ہی قلیل سہولیات کے باوجود اعلیٰ تعلیم کے لئے ایک اسٹیج پر پہنچتے ہی انہی پالیسیوں کا شکار بن جاتے ہیں، جس کے باعث طالب علموں کا علمی کیرئیر ضائع ہو جاتا ہے۔

انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم سی جیسے ادارے کی جانب سے میڈیکل انٹری ٹیسٹ میں بے ضابطگی اور غلط طریقہ کار کے باعث ہزاروں طالب علموں کا مستقبل داؤ پر لگ چکا ہے، جبکہ قابل اور ذہین طالب علموں کی حق تلفی کے خطرات لاحق ہیں۔ صوبے کے طالب علموں کے ساتھ ہونے والے گھناؤنے مذاق کے باوجود صوبائی حکومت خواب خرگوش کی نیند سو رہی ہے اور طالبعلموں کے مطالبات کو کسی بھی صورت سنجیدہ نہیں لیا جا رہا ہے۔ بلوچستان کے طالبعلموں کے ساتھ مسلسل ہونے والے ناانصافیوں پر طلباء تنظیموں نے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے، لیکن حق اور انصاف کے لئے اٹھنے والے ان آوازوں کو طاقت کے زور سے دبانے کی ہمہ وقت کوشش کی گئی اور صوبائی حکومت شنوائی کے برعکس طالبعلموں پر طاقت کا استعمال کرتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پی ایم سی مسئلے کی نوعیت کو پرکھتے ہوئے جلد از جلد اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرتے ہوئے انٹری ٹیسٹ کے آن لائن نظام کو ختم کرے جبکہ طالبعلموں کے پاسنگ مارجن کو %50 رکھا جائے۔
خبر کا کوڈ : 954823
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش