0
Sunday 26 Dec 2021 23:31

عراق، انخلاء کی مہلت کے خاتمے کیبعد بھی امریکی فوجی نقل و حرکت جاری، الفتح نے وضاحت طلب کر لی

عراق، انخلاء کی مہلت کے خاتمے کیبعد بھی امریکی فوجی نقل و حرکت جاری، الفتح نے وضاحت طلب کر لی
اسلام ٹائمز۔ عراق سے امریکی فوجی انخلاء کی مہلت کے خاتمے اور وہاں کسی بھی جنگجو امریکی فوجی کی غیر موجودگی کے بارے امریکی بیان کے بعد بھی امریکی فوجی نقل و حرکت جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق آج کئی ایک امریکی شینوک ہیلی کاپٹر بغداد کے قریب واقع عین الاسد نامی فوجی اڈے سے پرواز کر کے شامی مہاجر کیمپ الہول پہنچے اور پھر وہاں سے واپس آئے ہیں جس پر عراقی سیاسی حلقوں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے وضاحت طلب کر لی ہے۔ عراقی ای مجلے المعلومہ کے ساتھ گفتگو میں عراقی سیاسی اتحاد الفتح کے مرکزی رہنما جبار المعموری نے تاکید کی ہے کہ عراقی سرزمین پر انجام پانے والا امریکی فوج کا ہر اقدام شبہ پیدا کر دیتا ہے کیونکہ تجربے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ عراقی قوم کا سروکار اس وقت انتہاء پسند تنظیموں کے ساتھ ہے جن کی مسلسل حمایت کی جا رہی ہے جبکہ اس بارے میں بے پناہ شواہد بھی موجود ہیں۔ جبار المعموری نے کہا کہ عین الاسد فوجی اڈے سے شام اور وہاں سے واپس آنے والی امریکی ہیلی کاپٹروں کی پروازیں انتہائی مشکوک ہیں۔

الفتح کے مرکزی رہنما نے اپنی گفتگو میں زور دیتے ہوئے کہا کہ امریکی فوجی اڈے عین الاسد سے شینوک ہیلی کاپٹروں کی شام کی جانب انجام پانے والی پروازوں میں اضافہ تشویشناک ہے جبکہ یہ موضوع عراقی قومی سکیورٹی کے ساتھ تعلق رکھتا ہے خصوصا ایک ایسے وقت میں جب یہ پروازیں شام کے الہول مہاجر کیمپ کی جانب انجام پاتی ہیں جو داعش کے لئے انسانی قوت کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے لہذا یہ امر عراقی سکیورٹی حکام کی جانب سے تحقیق کا تقاضا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت غیر قابل اعتماد ہے اور گذشتہ تجربات نے ثابت کیا ہے کہ یہ ملک عراقی استحکام و امن و امان کو تباہ کرنے کے درپے ہے جبکہ مذکورہ امر امریکی فوجیوں کے تمام اقدامات کی نزدیک سے نگرانی کا تقاضا کرتا ہے کیونکہ وہ اس وقت عراق میں موجود اپنے اڈوں سے عقب نشینی کی حالت میں ہیں۔
خبر کا کوڈ : 970443
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش