0
Friday 21 Jan 2022 22:06

اہلیان کراچی 30 جنوری کو بدترین لسانی حکومت کیخلاف وزیراعلی ہاؤس تک مارچ کریں گے، مصطفیٰ کمال

اہلیان کراچی 30 جنوری کو بدترین لسانی حکومت کیخلاف وزیراعلی ہاؤس تک مارچ کریں گے، مصطفیٰ کمال
اسلام ٹائمز۔ پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اہلیان کراچی جمہوریت کے پردے میں بدترین لسانی حکومت کے خلاف 30 جنوری کو فوارہ چوک سے وزیراعلی ہاؤس تک مارچ کریں گے تاکہ ہم اپنے ساتھ اپنے سندھی بھائیوں کو بھی پیپلز پارٹی کے ظلم سے نجات دلاسکیں، بدکار و ظالم حکمران 30 جنوری کو جان جائیں گے کہ جب باکردار اور قابل قیادت سامنے کھڑی ہوجائے تو ظالم کا وقت ختم ہوجاتا ہے اور پیپلز پارٹی کے ظلم کا وقت اب ختم ہوتا ہے، بس اب اس شہر کا ہر آدمی باہر نکلے چاہے وہ پنجابی، پختون، بلوچ، سندھی، سرائیکی، مہاجر ہوں سب کو نکلنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ہاؤس میں مرکزی شعبہ جات کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے عددی اکثریت کی بنیاد پر نئے بلدیاتی ترمیمی قانون کے زریعے اپنا الیکشن کمیشن بنا رکھا ہے جو کہ آرٹیکل 140(2)A کی صریح خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل 2013ء کے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے لفظ پاکستان ہٹا دیا تھا اور آج پیپلز پارٹی نے 2021ء کے ترمیمی ایکٹ سے پورا الیکشن کمیشن کا لفظ ہی نکال دیا ہے، نئے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی قانون کو پیپلز پارٹی اسمبلی میں پیش کئے بغیر محض ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے لوکل گورنمنٹ قانون میں مزید تبدیلی کرسکے گی جو اس آئین پاکستان کیساتھ بھونڈا مذاق ہے جو خود پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو نے دیا تھا، پیپلز پارٹی صوبائی وزارتوں کے ساتھ ساتھ اب شہری حکومت کے اوپر بھی قبضہ کر رہی ہے، 2001ء میں بلدیاتی حکومت کے اختیار میں 47 محکمے تھے لیکن اب صرف 21 رہ گئے ہیں، ایک ایک کرکے سارے محکمے سندھ حکومت قبضہ کرچکی اور ان تمام محکموں کو کرپشن کا گڑھ بنا دیا ہے۔

چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ سندھ میں 70 لاکھ سے زائد بچے اسکولوں سے باہر ہیں جو کئی ممالک کی کل آبادی سے زیادہ ہیں، پیپلز پارٹی نے صرف تعلیم کی مد میں 2300 ارب روپے خرچ کئے، آج سندھ میں ہزاروں گھوسٹ اسکولز اور لاکھوں گھوسٹ ٹیچرز ہیں جسے تمام بین الاقوامی ایجنسیوں نے رپورٹ کیا، نئے تعلیمی ادارے کھلنے کے بجائے سرکاری اسکولوں کو بند کیا جارہا ہے، سندھ میں سرکاری اسکولوں کی عمارتوں کو فلاحی اداروں کو ٹھیکے پر دیا جارہا ہے، سندھ میں ایک نئی لائن پینے کے پانی کی نہیں ڈالی گئی، کراچی کے شہری سے لیکر تھر پارکر کے دیہی علاقوں تک لوگ بوند بوند پانی کو ترس رہے، پاک سر زمین پارٹی پاکستان کو بچانے کی خاطر جہاد کررہی ہے اور اپنے خون کا آخری قطرہ تک گرائے گی۔
خبر کا کوڈ : 974886
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش