0
Friday 12 Apr 2024 04:26

دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر ہونیوالے حملے میں ملوث نہیں ہیں، امریکا کی وضاحت

دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر ہونیوالے حملے میں ملوث نہیں ہیں، امریکا کی وضاحت
اسلام ٹائمز۔ امریکا کی جانب سے ایران پر واضح کیا گیا ہے کہ امریکا شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر ہوئے حملے میں ملوث نہیں ہے۔ یہ بات وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کرائن جین پیئر نے کہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا نہیں چاہتا ہے کہ یہ تنازع مزید پھیلے۔ کرائن جین پیئر نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران دمشق حملے کو تنازع بڑھانے یا امریکی تنصیبات پر حملے کے بہانے کے طور پر استعمال نہ کرے۔ اس حوالے سے امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے گذشتہ 24 گھنٹوں میں چینی، سعودی اور ترک وزرائے خارجہ سے رابطہ کیا ہے۔ ترجمان امریکی محکمہِ خارجہ کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔

واضح رہے کہ یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیل کے فضائی حملے کے نتیجے میں 7 ایرانی فوجی افسر شہید ہوگئے تھے۔برطانوی میڈیا کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی قونصلیٹ پر حملے کے بعد سے علاقے میں امریکی اور اسرائیلی فورسز ہائی الرٹ ہیں۔ امریکی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر اگلے 1 سے 2 روز میں جوابی حملہ ہوسکتا ہے۔ مغربی میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے حملے کے خدشے پر امریکا نے اسرائیل میں موجود اپنے شہریوں کی نقل و حرکت محدود کر دی۔ امریکا نے اسرائیل میں اپنے سفارت کاروں کی نقل و حرکت پر بھی پابندی لگا دی۔ امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ امریکیوں کو تل ابیب اور یروشلم سے باہر ذاتی سفر سے تا حکمِ ثانی روک دیا گیا ہے۔ روس نے بھی اپنے شہریوں کو اسرائیل، لبنان اور ملحقہ علاقوں کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے خدشے پر امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل مائیکل ایرک کوریلا اسرائیل پہنچ گئے۔ امریکی میڈیا کے مطابق جنرل مائیکل ایرک کوریلا اسرائیل کے دورے کے موقع پر اسرائیلی وزیرِ دفاع اور آرمی چیف سے ملاقات کریں گے۔ واضح رہے کہ عالمی مالیاتی خبر رساں ادارے بلوم برگ نے گذشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ ایران، حزب اللّٰہ یا حوثی اسرائیل پر کسی بھی وقت حملہ کرسکتے ہیں۔ بلوم برگ کا کہنا تھا کہ ایران، حزب اللّٰہ یا حوثیوں کے حملے میں اسرائیلی فوجی یا حکومتی اہداف نشانہ بن سکتے ہیں، ڈرونز کے جھنڈ بھی اسرائیل پر حملے میں حصہ لے سکتے ہیں۔

ادھر اسرائیل کے خلاف ممکنہ ایرانی حملے کے پیشِ نظر امریکا کے صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت کا اعلان کیا تھا۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا تھا کہ اسرائیل کی سلامتی کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، ایران اور اس کے پراکسیز کے خطرات کے خلاف اسرائیل کی سلامتی کے لیے ہمارا عزم غیرمتزلزل ہے۔ اس حوالے سے عید کے روز ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے ایک مرتبہ پھر اسرائیل کو دھمکی دی تھی۔ آیت اللّٰہ خامنہ ای نے نمازِ عید پر خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ شیطانی حکومت اسرائیل نے ایرانی سفارت خانے پر حملہ کرکے غلطی کی، اس کی اسرائیل کو سزا ضرور ملنی چاہیئے اور ملے گی۔
خبر کا کوڈ : 1128119
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش