0
Thursday 18 Apr 2024 23:07

امریکا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطین کو مستقل رکنیت سے روکنے کیلئے تیار

امریکا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں فلسطین کو مستقل رکنیت سے روکنے کیلئے تیار
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کے حصول کے حوالے سے فلسطین کی درخواست پر ووٹنگ ہوگی جہاں امریکا فلسطین کو اس کی رکنیت کے حصول سے روکنے کے لیے تیار ہے۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق اس پیشترفت سے باخبر امریکی عہدیدار نے بتایا کہ امریکا کا ماننا ہے کہ فلسطینی عوام کے لیے ریاست کا درجہ حاصل کرنے کا سب سے تیز تر راستہ اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان امریکا اور دیگر شراکت داروں کی حمایت سے براہ راست مذاکرات ہیں۔ 15 رکنی سلامتی کونسل ایک قرارداد پر آج ووٹنگ کرے گی جس میں 193 رکنی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو تجویز دی گئی ہے کہ ریاست فلسطین کو اقوام متحدہ کی رکنیت دی جائے۔ کونسل کی قرارداد کے حق میں کم از کم نو ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے اور اسکی منظوری کے لیے ضروری ہے کہ امریکا، برطانیہ، فرانس، روس یا چین میں سے کوئی بھی ملک قرارداد کو ویٹو نہ کرے۔ سفارت کاروں کا ماننا ہے کہ اس اقدام کو کونسل کے 13 ارکان کی حمایت حاصل ہو سکتی ہے، جو امریکا کو اپنا ویٹو کا حق استعمال کرنے پر مجبور کر دیں گے۔

امریکی اہلکار نے کہا کہ ہم بہت عرصہ قبل واضح کر چکے ہیں کہ امریکا اگر بہترین ارادوں کے ساتھ قبل از وقت اقدامات کرے تو بھی ہم فلسطینی عوام کے لیے ریاست کا درجہ حاصل نہیں کر سکیں گے۔ فلسطینی اتھارٹی کو 2012ء سے اقوامِ متحدہ میں غیر رکن مبصر کا درجہ تو حاصل ہے لیکن رکنیت نہیں دی گئی، سلامتی کونسل کے 193 میں سے 140 رکن ممالک فلسطین کو تسلیم کرچکے ہیں۔ فلسطین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مستقل رکنیت کے حصول کے ایک ایسے موقع پر دباؤ ڈالا ہے کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کو 6 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے میں بستیوں کو تیزی سے بڑھا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ حالیہ کشیدگی اس بات کی اہمیت کو مزید دوچند کرتی ہے کہ اسرائیل اور مکمل طور پر آزاد، قابل عمل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے درمیان پائیدار امن کے لیے نیک نیتی کے ساتھ کی جانے والی کوششوں کی حمایت کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 1129588
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش