0
Saturday 16 Jun 2012 15:56

اقوام متحدہ اور او آئی سی برما میں مسلمانوں کے قتل عام کا نوٹس لے، مقررین

اقوام متحدہ اور او آئی سی برما میں مسلمانوں کے قتل عام کا نوٹس لے، مقررین
اسلام ٹائمز۔ برما کے صوبے اراکان کے مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف روہنگیا سالیڈریٹی آرگنائزیشن کے تحت کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی اور جمعیت علمائے اسلام کراچی امیر قاری عثمان نے خطاب کیا۔ مظاہرے میں شرکاء کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے محمد حسین محنتی نے کہا کہ برما میں جس طرح مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے، مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے وہ قابل مذمت ہے۔ حکومت پاکستان بھی برما کے مسلمانوں پرڈھائے جانے والے مظالم کا نوٹس لے اور آواز بلند کرے۔

انہوں نے کہا کہ برما کے مسلمانوں سے ہمارا ایمان کا رشتہ ہے، ہم یہ برداشت نہیں کرسکتے کہ کسی مسلمان پر ظلم و تشدد کے پہاڑ توڑے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ برما کی بدھسٹ حکومت مظالم کی نئی تاریخ رقم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ فوری طور پر برما میں ہونے والے ظلم کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کرے اور او آئی سی بھی مسلمانوں کے قتل عام کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہر جگہ مسلمانوں پر ظلم ڈھائے جارہے ہیں مگر کوئی آواز اٹھانے والا نہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں اس ظلم پر خاموش کیوں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم بھی اللہ کے راستے میں جہاد کریں گے۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے جہاں ضرورت ہوگی جماعت اسلامی اور اس کے کارکن پیش پیش ہوں گے۔

قاری محمد عثمان نے کہا کہ برما ميں مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے اور اس وقت شہداء کی تعداد پانچ ہزار تک پہنچ چکی ہے، صوبائی دارالحکومت اکياب ميں تمام مسلم بستياں جلا دی گئی۔ مسلح غنڈے فوج کی نگرانی ميں مسلمانوں کو شہيد اور بستيوں کو خاکستر کر رہے ہيں جبکہ خواتين کی لاشوں کی بھی بے حرمتی کی جارہی ہے۔ اس ساری صورتحال ميں عالمی برادری اقوام متحدہ اس ظلم پر خاموش رہ کر مجرمانہ کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کے علمبرداروں سے سوال کيا کہ برما ميں مسلمانوں کا قتل عام انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی نہيں؟ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کيا کہ وہ برما کے مظلوم مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرے اور اس ظلم کو روکنے کے ليے کردار ادا کرے۔
خبر کا کوڈ : 171774
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش