0
Saturday 27 Mar 2010 22:14

اسلام آباد،دھماکوں کے چھ ماسٹر مائنڈ گرفتار،لشکر جھنگوی،سپاہ صحابہ اور طالبان گروہوں کے اہم دہشت گرد ملوث ہیں

اسلام آباد،دھماکوں کے چھ ماسٹر مائنڈ گرفتار،لشکر جھنگوی،سپاہ صحابہ اور طالبان گروہوں کے اہم دہشت گرد ملوث ہیں
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-آج نیوز کے مطابق آئی جی اسلام آباد سید کلیم امام نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں دو ہزار نو کے دوران ہونے والے سات دھماکوں میں سے چھ کے ماسٹر مائنڈ گرفتار کر لئے گئے ہیں۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے آئی جی نے بتایا کہ اسلام آباد میں سو سے زائد چھاپوں کے دوران چھیاسی دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ان گرفتار شدگان میں دھماکوں کے ماسٹر مائنڈ،سہولت کار اور خودکش حملہ آور شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مقامی طور پر تیار کیا گیا ساڑھے چھ سو کلو گرام دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔کلیم امام کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں پکڑے گئے دہشت گرد مقامی ہیں،غیر ملکی ہاتھ سامنے نہیں آیا،چالیس فیصد کا تعلق جنوبی پنجاب اور ساٹھ فیصد کا سوات اور فاٹا سے ہے۔آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ پولش انجنیئر کا قاتل بھی گرفتار کر لیا گیا ہے،پولش انجنیئر کے قتل میں سابق رکن قومی اسمبلی شاہ عبدالعزیز بھی ملوث تھے،پھر بھی انہیں رہا کر دیا گیا۔ 
جنگ نیوز کے مطابق وفاقی پولیس نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ ایک سال کے دوران دہشت گردی کے اکثر واقعات میں لشکر جھنگوی،سپاہ صحابہ اور طالبان گروہوں کے اہم دہشت گرد ملوث ہیں،جن کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے،سینیٹر حاجی عدیل اور جمال لغاری نے پنجابی طالبان کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت ہوا۔کمیٹی نے وفاقی پولیس کی بھرتیوں،اسلحہ لائسنسوں کے اجرا میں بے ضابطگیوں اور کسٹمز عملے کی ملی بھگت سے ڈیوٹی فری شاپس میں60 کروڑ کا نقصان پہنچانے کے معاملات پر ذیلی کمیٹی بنا کر ایک ماہ میں رپورٹس طلب کر لی ہیں۔ اجلاس میں آئی جی اسلام آباد کلیم امام نے بتایا کہ دارالحکومت میں سال 2009-10 کے دوران 7 خودکش حملے ہوئے،جبکہ ان واقعات کے 6 ماسٹر مائنڈ گرفتار کر لئے گئے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ مختلف کارروائیوں میں 86دہشت گرد گرفتار کئے گئے جو سیاسی قیادت،پارلیمنٹ،بحریہ اور ائیر ہیڈکوارٹرز پر حملے کرنا چاہتے تھے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ان میں سے اکثر کا تعلق جنوبی پنجاب کے دہشت گرد گروپوں سے ہے۔انہوں نے بتایا کہ پولش انجینئر کے اغوا اور قتل کیس میں سابق ایم این اے شاہ عبدالعزیز کے خلاف مزید ٹھوس ثبوت مل گئے ہیں جبکہ اس کیس میں نامزد ایک اور اہم ملزم بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔آئی جی اسلام آباد کے انکشاف پر کمیٹی نے جنوبی پنجاب میں بڑھتی ہوئی طالبانائزیشن پر اظہار تشویش کیا۔کمیٹی نے وزارت داخلہ کو اصل صورت حال سے آگاہ کرنے اور فوراً جامع حکمت عملی اپنانے کا مطالبہ کیا۔اراکین کمیٹی کا کہنا تھا کہ ملک میں انتہا پسند اور کالعدم جماعتیں فرقہ واریت کے ذریعے دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہیں،انکے خلاف فوراً ایکشن لیا جانا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 22622
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش