0
Friday 1 Nov 2013 22:57

بلوچستان، بلدیاتی انتخابات میں فوج کو بھی ضرورت پڑنے پر تعینات کیا جائیگا، سید سلطان بایزید

بلوچستان، بلدیاتی انتخابات میں فوج کو بھی ضرورت پڑنے پر تعینات کیا جائیگا، سید سلطان بایزید

اسلام ٹائمز۔ صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان سید سلطان بایزید نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر 7 دسمبر کو بلوچستان میں سیاسی جماعتوں اور 2010ء کے ترمیمی ایکٹ کے تحت بلدیاتی الیکشن صاف و شفاف اور حکومت کے عدم مداخلت پر منعقد کرینگے۔ الیکشن کے دوران حساس علاقوں میں بیلٹ پیپرز ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچائے جائیں گے جبکہ ضرورت پڑنے پر فوج کو بھی تعینات کیا جائے گا۔ بلدیاتی الیکشن میں کامیاب ہونے والے ممبران 33 فیصد خواتین 5/5 اقلیت اور کسان کو بھی چنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی 1 میٹرو پولٹین، 4 میونسپل کارپوریشن اور 54 میونسپل کمیٹیوں کے بلدیاتی الیکشن 7 دسمبر کو سیاسی جماعتوں پر منعقد کرینگے۔ الیکشن خالصتاً صاف و شفاف منعقد کرائیں گے۔ گورنر، وزیراعلٰی، وزراء اور دیگر حکومتی ارکان کی مداخلت کرنے کی اجازت دینگے اور نہ ہی الیکشن کے دوران ترقیاتی اسیکیمات کا اعلان ہونے دینگے۔ یونین کونسل اور وارڈ کی سطح پر کامیابی کے بعد 33 فیصد خواتین 5,5 فیصد اقلیت اور کسان ممبران کو منتخب کرینگے۔

سید سلطان بایزید کا مزید کہنا تھا کہ 28 اکتوبر کو الیکشن کمیشن کے افسران کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں سپریم کورٹ کی جانب سے 7 دسمبر کو دیئے گئے شیڈول پر غور و غوض کیا گیا اور آخر میں چیف سیکرٹری، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور دیگر حکومتی ارکان سے 29 اکتوبر کو ایک اجلاس طلب کیا گیا۔ جس میں ان سے بلوچستان میں لوکل گورنمنٹ الیکشن منعقد کرانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جس پر چیف سیکرٹری بلوچستان یعقوب بابر نے یقین دہانی کرائی کہ سپریم کورٹ کی جانب سے جو حکم دیا گیا ہے، ان کے مطابق پورے بلوچستان میں الیکشن منعقد کرنے کیلئے صوبائی حکومت مکمل تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی یقین دہانی کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچیں کہ بلوچستان میں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق 7 دسمبر کو بلدیاتی الیکشن منعقد کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس الیکشن کو 2010ء کے ایکٹ اور موجودہ حکومت کی ترمیم کے مطابق سیاسی جماعتوں پر منعقد کرینگے۔

صوبائی الیکشن کمشنر کا پریس کانفرنس میں یہ بھی کہنا تھا کہ اس الیکشن کو کوئٹہ کے ایک میٹرو پولٹین اور ڈپٹی میٹرو پولٹین 4 میونسپل کارپوریشن کی چیئرمین اور وائس چیئرمین جبکہ 32 اضلاع کے 54 میونسپل کمیٹیوں کی بھی چیئرمین اور وائس چیئرمین یونین کونسل اور وارڈ سے منتخب ہونے والے ممبران حلف اٹھانے کے بعد منتخب کرینگے۔ ہر یونین سے کم ازکم 7 اور زیادہ سے 15 ممبران منتخب ہو جائینگے جبکہ اسی طرح وارڈز سے 1000 سے1500 تک ممبران ہونگے۔ پورے بلوچستان میں 634 یونین کونسل، 5498 وارڈز ہونگے۔ اسی طرح شہری علاقوں میں 1057 واڈز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں 67 شہری اور 58 دیہی علاقوں میں وارڈز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی کمی کے باعث بیلٹ پیپرز چھپانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کیا۔ اگر ضرورت پڑی تو ہیلی کاپٹر کو بھی استعمال کرینگے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یونین کونسل کے لئے 6 ہزار کے قریب گرین بیلٹ پیپرز چھپوائیں گے۔

خبر کا کوڈ : 316652
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش