0
Sunday 13 Apr 2014 20:57
طالبان کے بہت سے عسکری قیدی فوج کے زیرحراست ہیں

فوج کی مشاورت سے طالبان کے غیر عسکری قیدیوں کو رہا کیا، چوہدری نثار

سابقہ دور حکومت میں ایک ارب روپے کے ناکارہ سکینرز منگوائے گئے
فوج کی مشاورت سے طالبان کے غیر عسکری قیدیوں کو رہا کیا، چوہدری نثار
اسلام ٹائمز۔  وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ پروفیسر اجمل، علی حیدر گیلانی اور شہباز تاثیر کو تاوان کیلئے اغواء کیا گیا۔ معاملات صرف اس صورت آگے بڑھ سکتے ہیں جب طالبان کی جانب سے بھی غیر عسکری قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ حکومت کا ایجنڈا پاکستان کا آئین، قانون اور ملک میں امن و امان کا قیام ہے، ہم اس قوم کے سامنے جوابدہ ہیں۔ نئی کمیٹی کے ذریعے طالبان سے مذاکرات کا تیسرا مرحلہ جاری ہے۔ مذاکرات کی تاریخ جلد طے ہو جائے گی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ طالبان سے مذاکرات مشکل اور حساس معاملہ ہے۔ حکومت اور پاک فوج کے درمیان اس معاملے پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔ حکومت اور فوج مل کر طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ مذاکرات میں تعطل نہیں، ایسا ہوا تو میڈیا کو خود آگاہ کرونگا۔ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ فوج کی مشاورت کے بغیر طالبان کے قیدیوں کو رہا کر دیا جائے اور فوج کے ساتھ اہم معاملات میں مشاورت ہی نہ کی جائے۔ حکومت نے طالبان کے جن غیر عسکری قیدیوں کو رہا کیا وہ فوج کی تحویل میں تھے۔ طالبان کے بہت سے عسکری قیدی فوج کے زیرحراست ہیں۔ طالبان کی جانب سے عسکری قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ ہی نہیں آیا اور نہ ہی ہم ان قیدیوں کو فوج کی مشاورت کے بغیر رہا کر سکتے ہیں۔ طالبان کے عسکری قیدیوں کی رہائی کا ابھی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ قومی معاملات پر سیاست نہ کی جائے، یہ انتہائی حساس معاملہ ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی سبزی منڈی دھماکہ کی تحقیقات میں انتہائی اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا خیز مواد بس کے ذریعے جنوبی پنجاب سے راولپنڈی لایا گیا جہاں سے اسے چھوٹی گاڑیوں کے ذریعے اسلام آباد کی سبزی منڈی پہنچایا گیا تھا۔ پولیس نے اس علاقے کا پتا چلا لیا ہے جہاں سے امرود کی پیٹیاں آئیں۔ جن مزدوروں نے مال پہنچایا ان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ ذمہ داری قبول کرنے والی بلوچستان کی کالعدم تنظیم کا اسلام آباد دھماکے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس دہشتگردی واقعہ کے تانے بانے کسی اور طرف جاتے ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ سبزی منڈی کے قریب بستی میں ہزاروں کی تعداد میں غیر ملکی جبکہ اسلام آباد کی دیگر بستیوں میں 2 لاکھ کے قریب افراد غیر قانونی طور پر مقیم ہیں۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ داخلی سلامتی پالیسی، جدید ٹیکنالوجی اور پولیس کی تربیت کرکے سکیورٹی کے معاملات کو آگے بڑھائیں گے۔ حکومت نے اسلام آباد کی سکیورٹی رینجرز اور پنجاب پولیس کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ معمولات زندگی میں خلل ڈالے بغیر عوام کی جان و مال کی حفاظت یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سابقہ دور حکومت میں ایک ارب روپے کے ناکارہ سکینرز منگوائے گئے۔ جنہوں نے سکیورٹی نظام کو تہس نہس کر دیا اب وہی طعنے دیتے ہیں۔ وہی لوگ بیانات دے رہے ہیں جن کے دور میں یہ معاملات اس نہج تک پہنچے۔ میڈیا ان ناکارہ سکینرز کو خود چیک کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے واقعات کے بعد میڈیا تماشے کی بجائے قوم کو متحد کرنے کی کوشش کرے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ حکومت اور طالبان کے مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں، حکومت اور فوج مل کر مذاکرات آگے بڑھا رہے ہیں، چوہدری نثار کا یہ بھی کہنا ہے کہ غیر عسکری قیدی چھوڑے گئے ہیں، عسکری قیدی چھوڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلام آباد فروٹ منڈی دھماکے سے متعلق پولیس افسران سے پوچھ گچھ خود کر رہا ہوں، فروٹ منڈی میں بم امردو کی پیٹی میں رکھا گیا تھا، پیٹی جنوبی پنجاب سے بذریعہ بس راولپنڈی منتقل کی گئی۔ چوہدری نثار نے انکشاف کیا کہ فروٹ منڈی دھماکے سے بلوچستان کی کالعدم تنظیم کا تعلق نہیں، انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق دھماکے کے تانے بانے کسی اور طرف جاتے ہیں، اس جگہ کی بھی نشاندہی کئی گئی ہے جہاں سے یہ پیٹی بھجوائی گئی تھی، چند دنوں میں تفتیش کو زیادہ متحرک انداز میں آگے بڑھایا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات پر کہا کہ حکومت اور طالبان کے مذاکرات میں کوئی ڈیڈ لاک نہیں، حکومت اور فوج مل کر مذاکرات آگے بڑھا رہے ہیں، طالبان سے مذاکرات مشکل اور حساس مسئلہ ہے۔ ملک کے اندر اور باہر مذاکرات کو سبوتاژ کرنیوالی قوتیں موجود ہیں۔ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے اعتراف کیا ہے کہ فوج اور حکومت کے درمیان کچھ اختلافات ہیں جن پر جلد قابو پا لیں گے، وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد کے غیر محفوظ ہونے کی باتیں درست نہیں، وفاقی دارالحکومت میں نئے آئی جی، ایس ایس پی آپریشنز اور رینجرز اہلکار آئندہ ہفتے سے ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حب الوطنی کا تقاضا ہے کہ قومی سلامتی پر سیاست نہ کی جائے اور بلاوجہ تنقید سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں پتہ ہے کہ کن گروپوں کو کہاں سے فنڈنگ کی جا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 372455
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش