0
Sunday 20 Apr 2014 08:07

غیر مسلم ممالک میں مرجعیت کے نمائندوں کو تحفظ جبکہ شیعہ اکثریتی ملک میں دربدر کیا گیا، علامہ امیر جعفری

غیر مسلم ممالک میں مرجعیت کے نمائندوں کو تحفظ جبکہ شیعہ اکثریتی ملک میں دربدر کیا گیا، علامہ امیر جعفری
اسلام ٹائمز۔ بحرینی عوام کے ساتھ ہونے والی تازہ ناانصافی کہ جس میں بحرین میں آیت اللہ سیستانی کے نمائندہ الشیخ حسین نجاتی کو ملک بدر کر دیا گیا۔ اس اقدام کی پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی بھرپور مذمت کی جارہی ہے۔ علامہ امیر حسین جعفری نے اس موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ سید علی سیستانی عالمی طور پر امن کی نشانی ہیں، بحرین میں طعینات آپ کے نمائندے الشیخ حسین نجاتی کو بے دخل کرنا، انتہائی افسوسناک امر ہے کہ غیر مسلم ممالک میں مرجعیت کے نمائندوں کو تحفظ دیا گیا ہے لیکن جہاں شیعہ اکثریت میں موجود ہیں، وہاں ان کے رہنما کو انتہائی ظالمانہ انداز سے دربدر کیا گیا اور ان کی نیشنیلٹی منسوخ کی گئی، یہ جہاں بحرینی عوام پر ظلم کیا گیا وہاں آل خلیفہ اور آل سعود کی سفاکیت بھی کھل کر سامنے آئی ہے۔ درحقیقت اس اقدام کے پیچھے عالم طاغوت اور عالم کفر کی سازش کارفرما ہے۔ سعودی عرب اور دیگر چند عرب ریاستیں شیعہ دشمن اور شیعہ کش پالیسیوں میں سرفہرست ہیں۔ اس اقدام کے ذریعہ بھی آل سعود نے اپنے بغض اور عناد کو مزید آشکار کیا ہے۔ اس سے قبل بھی مشرق وسطیٰ خصوصا شام میں تکفریوں کی کارستانیاں دنیا کے سامنے ہیں اس اقدام سے بھی تکفیری دنیا میں رسواء ہوں گے۔ آیت اللہ سیستانی وہ ہستی ہیں جنہوں نے عراق میں امن قائم کیا خدا ان اور مرجعیت کا سایہ ہمارے سروں پر قائم و دائم رکھے۔
خبر کا کوڈ : 374704
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش