0
Saturday 28 Jun 2014 22:52

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس، جوڈیشل اکیڈمی کے ترمیمی بل سمیت متعدد بلز کثرت رائے سے منظور

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس، جوڈیشل اکیڈمی کے ترمیمی بل سمیت متعدد بلز کثرت رائے سے منظور
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کے روز گیارہ بجے کی بجائے بارہ بجکر 40 منٹ پر تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا۔ اجلاس کی صدارت اسپیکر میر جان محمد جمالی نے کی اجلاس میں صوبائی وزیر ایس اینڈ جی اے ڈی نواب محمد خان شاہوانی نے بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی کا ترمیمی تحریک پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی کے ترمیمی مسودہ قانون نمبر 19 مصدرہ 2014ء کو بلوچستان اسمبلی کے قواعد و انضباط مجریہ 1974ء کو منظور کیا جائے ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ صوبائی وزیر ایس اینڈ جی ڈی اے نواب محمد خان شاہوانی نے وزیراعلٰی بلوچستان، صوبائی وزراء، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر اور اراکین بلوچستان صوبائی اسمبلی کے مشاہدات مواجبات اور استحقاقات کے تین الگ الگ مسودہ نمبر 21، 20 اور 22 پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان تحریک کو منظور کیا جائے۔ ایوان میں تینوں بلز بھاری اکثریت سے منظور کر لئے گئے۔ اجلاس میں صوبائی مشیر خزانہ میر خالد لانگو نے قومی مالیات کی ضمنی سالانہ مانیٹرنگ رپورٹ جولائی تا دسمبر 2012ء کو ایوان کی میز پر رکھا۔ اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رکن عبدالکریم نوشیروانی نے شمالی وزیرستان میں آپریشن کے باعث نقل مکانی کرنے والے آئی ڈی پیز کیلئے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان کیا۔ پشتونخوامیپ کے رکن آغا لیاقت نے اپنی پارٹی کے تمام اراکین کی ایک ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان کیا۔ اپوزیشن کے اراکین گل محمد دمڑ اور انجینئر زمرک خان اچکزئی نے بھی شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کیلئے ایک ایک ماہ کی تنخواہیں دینے کا اعلان کیا۔

صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کے تمام اراکین کی جانب سے ایک ماہ کی تنخواہ شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کے فنڈز میں دینے کا اعلان کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان اس وقت دہشت گردوں کے خلاف جنگ لڑ رہی ہیں۔ ہم پاک فوج کے ساتھ ہیں جماعت اسلامی کی خاتون رکن شاہدہ رؤف نے کہا کہ کوئٹہ میں پانی کی قلت کا مسئلہ شدت اختیار کرگیا ہے۔ رمضان المبارک میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں استحکام لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ صوبائی وزیر خوراک میر اظہار حسین کھوسہ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے تمام اراکین کی ایک ماہ کی تنخواہ شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز کے فنڈز میں جمع کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے ایوان کی توجہ نصیرآباد ڈویژن میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی حکومت بجلی بحران کے حوالے سے وفاقی حکومت سے بات کرے۔ نیشنل پارٹی کی رکن اسمبلی ڈاکٹر شمع اسحاق بلوچ نے کہا کہ کوئٹہ میں گندے پانی سے سبزیاں اگائی جا رہی ہیں، جس سے بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ اس عمل کو روکا جائے محترمہ یاسمین لہڑی نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں شیشہ پینے کیلئے مختلف ٹھکانے بنائے گئے ہیں، اس پر پابندی عائد کی جائے۔ جمعیت علماء اسلام کے رکن سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ ارسلان کا نوٹیفکیشن ہوا ہے، ارسلان افتخار سابق چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری کے صاحبزادے ہیں۔ وہ ایک بدنام زمانہ شخص ہے جس کے اسکینڈل چل رہے ہیں۔ اسے وائس چئیرمین مقرر کیا گیا ہے یہ کرپشن ہے لیکن صوبائی حکومت کرپشن سے پاک حکومت کا دعویٰ کرتی ہے۔ صوبائی حکومت نے کس مجبوری کی بنا پر ان کی تعیناتی کی ہے۔؟

مسلم لیگ (ق) کے پارلیمانی لیڈر شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا کہ صوبے میں بجلی بحران شدت اختیار کرگیا ہے۔ صوبے کے بیشتر علاقوں میں 20، 20 گھنٹوں کی بجلی کی لوڈشیڈنگ نے معمولات زندگی کو متاثر کرکے رکھ دیا ہے۔ قائد ایوان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ایکشن پلان بنا کر منصوبوں پر عملدرآمد بھی شروع کیا جائے گا۔ شمالی وزیرستان آئی ڈی پیز کو تمام اراکین کی بیسک ایک ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان کرتا ہوں اور صوبائی حکومت کی جانب سے پانچ کروڑ روپے بھی آئی ڈی پیز کے فنڈز میں جمع کرانے کا اعلان کرتا ہوں۔ آئی ڈی پیز کی بلوچستان میں آمد پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ اس کو عمران خان سے نہ جوڑا جائے افتخار محمد چوہدری کا تعلق بلوچستان سے ہے، صرف اس رشتے کو برقرار رکھنے کیلئے ارسلان افتخار کی تعیناتی عمل میں آئی کسی کی سفارش مجھے نہیں آئی۔ انہوں نے کہا کہ ڈرگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ کوئٹہ شہر میں پانی سمیت دیگر مسائل بھی ہیں۔ انہیں حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ ہماری کمزوریاں ہیں اور حل کرنے کی کوششیں ضرور کر رہے ہیں۔ اجلاس کے آخر میں قائد ایوان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان صوبائی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کا اعلان کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 395914
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش