0
Friday 17 Oct 2014 16:30
پاکستان اور ایران دوست ہمسایہ ممالک ہیں

اپنی سرزمین ایران یا کسی بھی اور ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، تسنیم اسلم

دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے خطے کے تمام ممالک کو مشترکہ کوششیں کرنا ہونگی
اپنی سرزمین ایران یا کسی بھی اور ملک کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، تسنیم اسلم
اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے ایران کی جانب سے دہشتگردی کے الزامات مسترد کر دیئے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کہتی ہیں سرحدیں محفوظ نہ ہونے کے باعث دہشتگرد ایک سے دوسرے ملک چلے جاتے ہیں۔ دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے خطے کے تمام ممالک کو مشترکہ کوششیں کرنا ہونگی۔ اسلام آباد میں دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران تسنیم اسلم نے کہا کہ پاکستان اور ایران دوست ہمسایہ ممالک ہیں، خطے میں تمام ممالک دہشتگردی کا شکار ہیں۔ سرحدیں محفوظ نہ ہونے کے باعث دہشتگرد ایک ملک سے دوسرے میں چلے جاتے ہیں، دہشتگردی پر قابو پانے کیلئے خطے کے تمام ممالک کو مشترکہ کوششیں کرنا ہونگی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ایران میں حالیہ دہشتگردی کے واقعہ میں ملوث افراد کے پاکستان سے جانے کے شواہد نہیں ملے۔ انہوں نے کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کے پاکستان میں موجودگی سے بھی لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا پاکستان اپنی سرزمین ایران یا کسی بھی اور ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا۔ 

تسنیم اسلم نے کہا کہ بھارت یکم اکتوبر سے ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کرتا رہا۔ بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ سے ہمارے 12 شہری شہید ہوئے۔ بین الاقوامی برادری کو ان واقعات کے بارے میں اسلام آباد میں بریفنگ دی گئیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ پر تشویش ہے۔ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے حوالے سے برطانوی پارلیمنٹ کی قرارداد خوش آئند ہے۔ اپنے سفارتخانوں کو ایبولا وائرس کے حوالے سے تدابیر کرنے کیلئے کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لائبریا سمیت دیگر افریقی ممالک میں اقوام متحدہ امن مشن میں شامل اپنے فوجیوں کو بھی احتیاط برتنے کا کہا ہے۔ نئی افغان قیادت کو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی جو انہوں نے قبول کی۔ تسنیم اسلم نے کہا کہ افغان قیادت کے دورہ پاکستان کی تاحال تاریخیں طے نہیں ہوئیں، بھارت کو خطے میں اسلحے کی نئی دوڑ شروع کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ پاکستان کے مفاد میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کر رہے ہیں، امریکہ نے دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کے حوالے سے کوئی وراننگ دی ہے نہ دے سکتا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، ایران کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو پیش کرے، ایران کی جانب سے عائد تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کیخلاف جنگ لڑ رہا ہے، ایران سمیت تمام ہمسایہ ممالک تعاون کریں، اس موقع پر انہوں نے ایرانی حکام کی جانب سے عائد الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں دہشت گردی کے لیے پاکستان سے کسی دہشت گرد کے جانے کے کوئی شواہد نہیں ملے اور نہ ہی ایران نے اس سے متعلق کوئی ثبوت فراہم کئے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف آپریشن اپنے مفاد میں کر رہا ہے، ہماری افواج دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں، جب کہ ایران میں دہشت گردی کیلئے پاکستان سے کسی دہشت گرد کے جانے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی ثبوت فراہم کئے گئے، لہٰذا دہشت گردی کی تمام کارروائیاں ایران کے اندر ہی ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران ہمسائے اور دہشتگردی سے متاثر ہیں، ایسے ماحول میں ہمیں ایران کے ساتھ تعاون کی ضرورت ہے۔ دورہ چین سے متعلق ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے آئندہ ماہ چین کے دورے کا علم نہیں، ممکن ہے وزیراعظم اے پی ای سی مذاکرات میں شرکت کیلئے جائیں، تاہم ایل او سی کشیدگی پر تسنیم اسلم نے کہا کہ بان کی مون نے پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کیلئے کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 415052
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش