0
Wednesday 9 May 2018 19:12

نظام مصطفی متحدہ محاذ کا 11 مئی کو یوم امن و محبت منانے کا اعلان

نظام مصطفی متحدہ محاذ کا 11 مئی کو یوم امن و محبت منانے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ اہلسنت جماعتوں کے گرینڈ الائنس ’’نظام مصطفے متحدہ محاذ‘‘ نے بڑھتی ہوئی سیاسی و مذہبی انتہا پسندی کیخلاف جمعہ 11 مئی کو ملک بھر میں ’’یوم امن و محبت‘‘ منانے کا اعلان کر دیا۔ اس سلسلہ میں ملک بھر میں علمائے اہلسنت امن، محبت اور رواداری کے موضوع پر خطبات جمعہ دیں گے اور جمعہ کے اجتماعات میں سیاسی و مذہبی انتہا پسندی اور پر تشدد رویوں کیخلاف مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں گی جبکہ عوام سے امن پسندی کا حلف بھی لیا جائے گا۔ اس بات کا اعلان نظام مصطفے متحدہ محاذ کے مرکزی راہنماؤں پیر سید منور حسین شاہ جماعتی، صاحبزادہ سید حامد سعید کاظمی، ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر، صاحبزادہ حامد رضا، پیر سید مظہر سعید کاظمی، ثروت اعجاز قادری، الحاج محمد حنیف طیب، پیر سید معصوم حسین نقوی، پیر میاں عبدالخالق، قاضی عتیق الرحمن، محمد عثمان خان نوری، پیر میاں جلیل احمد شرقپوری، پیر خالد سلطان قادری، پیر غلام رضوانی جیلانی، پیر سید شاہد حسین گردیزی کی طرف سے جاری کئے گئے مشترکہ اعلامیہ میں کیا گیا ہے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ اہلسنت جماعتیں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ کی شدید مذمت کرتی ہیں۔ اہلسنت تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے بلکہ امن پسندی صوفیا کے پیروکاروں کی حقیقی شناخت ہے۔ یارسول اللہ کہنے والے بارود نہیں درود والے ہیں، ملک کے اکثریتی، پرامن اور محب وطن مکتبہ فکر کو امن کے راستے سے ہٹانے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ اہلسنت کو بدنام کرنے کیلئے سازشیں کی جا رہی ہیں، تاریخ گواہ ہے کہ اہلسنت نے ہمیشہ طالبائزیشن کیخلاف جرات مندانہ آواز اٹھائی۔ اہلسنت نے جنازے اٹھا کر بھی اسلحہ نہیں اٹھایا۔ ہم اپنی روشن تاریخ کو داغدار نہیں ہونے دیں گے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسلام نفرت نہیں محبت کا درس دیتا ہے، ہم نظریات کا مقابلہ طاقت نہیں نظریات سے کرنے پر یقین رکھتے ہیں، ہم بُلٹ نہیں بیلٹ کے ذریعے انقلاب نظام مصطفے لانے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ اہلسنت جماعتیں ہر طرح کی سیاسی و مذہبی شدت پسندی سے نفرت اور بیزاری کا اظہار کرتی ہیں۔ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں سیاسی اخلاقیات کی پاسداری کریں۔

خطرات میں گھرا ہوا ملک کسی کشیدگی اور تصادم کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ کسی بھی فرد کو ختم نبوت جیسے مقدس عقیدے کے نام پر تشدد کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وزیر داخلہ پر حملہ کرنیوالے نے ختم نبوت کی جدوجہد کرنیوالوں کو نقصان پہنچایا ہے، اس واقعہ کی شفاف تحقیقات کروا کر ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ اہلسنت نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں ہم ان قربانیوں کو ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 723447
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش