0
Friday 22 Jun 2018 20:36

یمن کے مظلوم عوام قابل حمایت و ہمدردی ہیں، علامہ نیاز نقوی

یمن کے مظلوم عوام قابل حمایت و ہمدردی ہیں، علامہ نیاز نقوی
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ قاضی سید نیاز حسین نقوی نے واضح کیا ہے کہ گھرانے کے سربراہ کا فرض ہے کہ وہ بیوی بچوں کے رویّے اور کردار کی بہتری کی کوشش کرنے کیساتھ ان کی سرگرمیوں اور مصروفیات پر بھی گہری نظر رکھے، بدقسمتی سے اس زمانے میں موبائل فون ایک ایسی آزمائش ہے جس پر کنٹرول بہت مشکل ہے اور جس کے منفی اثرات کا زیادہ تر شکار بچے اور نوجوان ہو رہے ہیں، اس کا کثرت سے استعمال حد درجہ مضر ہے، اگر موبائل فون کا استعمال منفی مقاصد کیلئے ہو تو اس کی حیثیت ایک شیطان کی سی ہے، جو ہر وقت انسان کیساتھ ہے۔ لہٰذا دینی تربیت کا مقصد ایک طرف اچھی تربیت ہے اور دوسری طرف اپنے آپ کو اور بیوی بچوں کو منفی سرگرمیوں سے روکنا ہے۔ جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر لاہور میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے سورہ مبارکہ التحریم کی تشریخ میں کہا کہ عام طور پر ہماری توجہ دین سیکھنے پر بہت کم ہوتی ہے، خود دین سیکھنے اور اہل و عیال کو سکھانے کیلئے اس قدر اہتمام نہیں کیا جاتا جس طرح دنیاوی ضروریات کا اہتمام کیا جاتا ہے، اس سورہ مبارکہ میں اپنے آپ کو بھی جہنم سے بچانے کا حکم ہے اور اہل و عیال کو بھی۔ اطاعت ِ خدا سے ہی یہ بچاو ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کے دیئے ہوئے احکامات پر عمل کیا جائے اور جن کاموں سے منع کیا گیا ان سے رُکا جائے۔ اس کیلئے لازم ہے کہ جس طرح انسان اپنی اور بیوی بچوں کی دنیاوی ضروریات پوری کرنے کا اہتمام کرتا ہے، اس سے کہیں زیادہ توجہ ان کی دینی ضروریات پوری کرنے پر دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ خود تو دین کی پابندی کی کوشش کرتے ہیں لیکن بیوی بچوں کی فکر نہیں کرتے۔ اس سورہ مبارکہ کی رو سے ایسے لوگ بھی قابل گرفت ہیں اور اہل و عیال کی دینی تربیت سے لاپرواہی پر ان کا سخت مواخذاہ ہوگا۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ معاشرے میں کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو نہ صرف یہ کہ خود دین دار نہیں ہوتے بلکہ اہل و عیال اگر دیندار بننا چاہیں تو اس میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ کئی خواتین ایسی ہوتی ہیں جو پردہ کی پابندی کرنا چاہتی ہیں مگر شوہر ان کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔ یہ صورتحال انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، امارات اور دیگر ممالک نے یمن پر یلغار کر دی ہے، وہاں کے مظلوم مسلمان قابلِ حمایت و ہمدردی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 732884
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش