0
Wednesday 2 Jul 2014 19:19

بین الاقوامی، ملکی اور علاقائی حالات پر دی گئی مجلس وحدت بلتستان کی میڈیا بریفنگ کی رپورٹ

بین الاقوامی، ملکی اور علاقائی حالات پر دی گئی مجلس وحدت بلتستان کی میڈیا بریفنگ کی رپورٹ
رپورٹ: میثم بلتی

مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام بین الاقوامی اور قومی حالات پر ایک میڈیا بریفنگ کا اہتمام کیا گیا۔ میڈیا بریفنگ کے موقع پر پریس کلب اسکردو کے نومنتخب صدر محمد حسین آزاد اور یونین آف جرنلسٹ کے صدر کے اعزاز میں افطار پارٹی بھی دی گئی ہے۔ میڈیا بریفنگ سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین علامہ آغا علی رضوی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ زاہد حسین زاہدی اور شیخ باقری نے گفتگو کی۔ انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ اس وقت عراق کے مقدس مقامات پر دہشت گرد تکفیری گروہوں کا حملہ ہے اور مقامات مقدسہ کو نشانہ بنانے کے علاوہ عراق میں نہتے عوام پر مظالم توڑ رہے ہیں، ایسے میں عراق کے اہل سنت علمائے کرام اور مرجع عالی قدر آیت اللہ سید علی سیستانی کے عظیم فتوی جہاد دفاعی نے عراقی عوام میں ایک نئی امید پیدا کی ہے اور ایک نیا ولولہ اور جوش پیدا کیا ہے۔ عراق میں اہل سنت اور اہل تشیع علمائے کرام اور عوام کا تکفیریوں کے مقابلے میں ایک ہو کر نبرد آزما ہونا وحدت کی عظیم مثال ہے، خدا اس وحدت کو کامیابی سے سرفراز فرمائے۔ ہم اس بریفنگ کے ذریعے یہ پیغام دنیا بھر کے دہشت گردوں تک پہنچانا چاہتے ہیں کہ اگر عراق میں نجف و کربلا اور دیگر مقامات مقدسہ جو اہل سنت اور اہل تشیع کی جان ہیں کی حفاظت کے لیے پاکستان میں بھی ضرورت پڑی تو تحریک چلائیں گے اور دہشت گردوں کے عزائم کو خاک میں ملائیں گے۔ دہشت گرد چاہے دنیا کے جس کونے میں ہوں وہ اسلام اور انسانوں کے لیے خطرہ ہیں، ہم انکی مخالفت ہر مقام اور ہر سطح پر کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں عراق اور دیگر اسلامی ممالک دہشت گردوں کے نرغے میں ہیں وہاں وطن عزیز پاکستان بھی اسلام دشمن، پاکستان دشمنوں اور انسانیت دشمنوں کے ہاتھوں لہو لہو ہے۔ وطن عزیز پاکستان کا کوئی ادارہ خواہ وہ سکیورٹی ادارہ ہو، تعلیمی ادارہ ہو، صحت کا ادارہ ہو، سکول، کالج یونیورسٹی، مسجد، امام بارگاہ کچھ بھی محفوظ نہیں۔ اعلٰی فوجی افسران سے لے کر ایک نہتے شہری تک سب غیر محفوظ ہیں۔ اگر کوئی اس ملک میں محفوظ ہے تو دہشت گرد اور پاکستان کے آئین کو نہ ماننے والے۔ پاکستان میں کراچی، بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں حکومتیں تقریبا ختم ہو گئی تھی اور دہشت گردوں کی رٹ قائم ہو چکی تھی۔ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپوں سے دہشت گرد تربیت حاصل کرتے اور پاکستان کے مختلف اداروں کو اپنے ناپاک عزائم کا نشانہ بناتے۔ پورا شمالی وزیرستان اور اس سے ملحق علاقے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں بن چکے ہیں اور ملکی سلامتی خطرے میں ہے۔ ان پاکستان دشمن دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ناگزیر تھا لیکن چند عاقبت نااندیش اور نااہل حکمران مذاکرات کا مذاق کرتے رہے، جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کے حوصلے بلند سے بلند تر ہوتے گئے۔ جب انکی سیاہ کاری حد سے گزر گئی اور پاکستان کی سلامتی خطرے میں پڑ گئی تو پاکستان کی غیور آرمی نے "ضرب عضب " کے نام سے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کیا۔ ہم اس آپریشن کی بھرپور حمایت اور خیر مقدم کرتے ہیں، اسے کروڑوں پاکستانیوں کی خواہشوں کا آئینہ دار اور امیدوں کا محور قرار دیتے ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن نے ملک دشمنوں کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے اور ہم آپریشن کے سلسلے میں پاکستان آرمی کے شانہ بشانہ ہیں اور ہم آئی ڈی پیز کی بحالی کے لیے بلتستان بھر میں بھرپور مہم چلائیں گے اور امید کرتے ہیں کہ پاک فوج اس آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچا کر دم لے گی۔

میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم اسکردو انتظامیہ کی حالیہ کاروائی پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہیں اور بھرپور مذمت کرتے ہیں کہ چند بےگناہوں پر دہشت گردی کی دفعہ نافذ کرکے قانون کا مذاق اڑایا گیا اور یہ عمل ثابت کرتا ہے کہ انتظامیہ اس معاملے میں کس حد تک حساس اور اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے سرگرم ہے۔ مذکورہ مسجد ایشو کے حوالے سے ہم نے ایک علماء کے وفد کی شکل میں جائے وقوعہ کا دورہ کیا تو یہ بات ثابت ہو گئی کہ جہاں پر مسجد بنائی گئی نہ وہ جگہ غصبی ہے اور نہ مافیا کا کردار ہے۔ یہ مسجد عوام کی زمین پر ہے اور پانچ مرلہ زمین پر تعمیر ہونے والی مسجد کو لینڈ مافیا کی کارستانی قرار دینا انتظامیہ کا افسوسناک عمل ہے۔ اگر بلتستان انتظامیہ لینڈ مافیا کی قبضہ شدہ زمینوں کو واپس کرنا چاہتی ہے تو ہزاروں کنال عوام کی زمینوں پر افسران براجمان ہیں ہم نشاندہی کریں گے اور ثبوت پیش کریں گے، انتظامیہ انہیں اصل مالکان تک پہنچا دیں بالخصوص بہت سی سرکاری عمارتوں پر اعلٰی عہدوں پر براجمان ایسے سرکاری افسران کا قبضہ ہے جن کی ڈیوٹیاں بھی بلتستان سے باہر ہیں۔ اس کے علاوہ بھی بلتستان سے زمینوں کو ہتھیانے کا سلسلہ جاری ہے، اس کی روک تھام کے لیے اقدام کیے جائیں۔ حالیہ مسجد کو منہدم کرنے کی کوشش بھی قبضہ مافیا کی کارستانی معلوم ہوتی ہے اور جائزہ کے بعد واضح ہو گیا کہ حالیہ مسجد، مافیا کی راہ میں رکاوٹ بنی ہے۔ انتظامیہ نے دوبارہ اس مسجد کو منہدم کرنے کی کوشش کی اور گرفتار جوانوں پر عائد دفعات واپس نہ لی تو حالات کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 396724
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش