0
Thursday 2 Oct 2014 20:58
گلگت اور پشاور میں مسافر بسوں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں

گلگت میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن میں تاخیر ایک سوچی سمجھی سازش ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

آرٹیکل 245 کا نفاذ کرکے دہشتگردوں کیخلاف ملک گیر فوجی آپریشن کیا جائے
گلگت میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن میں تاخیر ایک سوچی سمجھی سازش ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ گلگت سے حراموش اور پشاور سے پاراچنار جانے والی بس پر ہونیوالے بم حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ایک مرتبہ پھر منظم انداز میں محب وطن اہل تشیع شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے کالعدم جماعتوں کو فری ہیڈ دے دیا گیا ہے، گلگت اور پاراچنار روٹ پر دہشتگردی کا یہ پہلا واقعہ نہیں، اگر اسلام آباد کو دہشت گردوں سے محفوظ رکھنے کے لئے آرٹیکل 245 کا نفاذ کیا جا سکتا ہے تو ملک کے دیگر حساس شہروں میں بھی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے آرٹیکل 245 کا نفاذ کرکے فوجی آپریشن کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے گلگت سے حراموش اور پشاور سے پاراچنار جانے والی بس پر دہشتگردوں کی جانب سے بم دھماکے میں بے گناہ افراد کی شہادت اور زخمی ہونے کیخلاف اپنے مذمتی بیان میں کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے ممکنہ واقعہ سے وزارت داخلہ نے تین روز پہلے ہی گلگت انتظامیہ آگاہ کر دیا تھا، اُس کے باوجود صوبائی حکومت کی جانب سے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے، دشمن ملک میں خانہ جنگی کے درپے ہیں، گلگت میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں تاخیر ایک سوچی سمجھی سازش ہے، مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان ملک و اسلام دشمنوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں اور پرامن رہیں، ملک سے انتہاء پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مؤثر قانون سازی کی ضرورت ہے، اس المناک واقعہ کی ذمہ دار گلگت بلتستان کی انتظامیہ اور نااہل وزیراعلٰی ہے، گلگت بلتستان سمیت پورے ملک میں شیعہ و سنی متحد ہیں، گذشتہ ایک ہفتے سے دہشت گردی کی ممکنہ اطلاعات کے باوجود صوبائی حکومت نے کوئی حکمت عملی مرتب نہیں کی۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے وفاقی حکومت، چیف جسٹس آف پاکستان اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کیا کہ ملک اور اسلام دشمن دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کیا جائے اور ان دہشتگردوں کے پیچھے اُن سیاسی و مذہبی وابستگیاں بھی ملکی میڈیا اور عوام کے سامنے لائی جائیں، اس کے ساتھ ساتھ مذہبی انتہاء پسندی و دہشت گردی میں ملوث دہشت گردوں کو سزا دینے کیلئے فی الفور خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں اور جرم ثابت ہونے کے بعد ایسے عناصر کو فی الفور سزائیں دیکر نشان عبرت بنایا جائے، حکومت بین المذاہب اور بین المسالک ہم آہنگی کے لئے حکومتی سطح پر ایک علماء بورڈ تشکیل دے، جو عملی طور پر بین المسالک ہم آہنگی قائم کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے، طالبان دہشتگردوں کی بغل بچہ کالعدم جماعتوں کو وفاقی حکومت میں شامل وزراء کی مکمل حمایت حاصل ہے، نواز حکومت کی جانب سے ان کالعدم دہشتگرد جماعتوں کو شیلٹر دینے کی ریت اگر اس ملک میں قائم ہوئی تو پھر مملکت خداداد پاکستان میں امن و امان کا قیام صرف خواب بن کر رہ جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 412941
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش