0
Sunday 9 Nov 2014 05:25

عراق، داعش کے اجلاس پر بمباری، ابوبکر البغدادی کے ہلاک یا زخمی ہونیکے بارے میں متضاد اطلاعات

عراق، داعش کے اجلاس پر بمباری، ابوبکر البغدادی کے ہلاک یا زخمی ہونیکے بارے میں متضاد اطلاعات
اسلام ٹائمز۔ عراق کے صوبہ الانبار کے مغربی علاقے میں داعش مخالف بین الاقوامی اتحاد کی بمباری میں دہشتگرد گروہ داعش کے پچاس سرغنہ ہلاک ہوگئے ہیں۔ مارے جانے والوں میں ابوبکر البغدادی کے شامل ہونے کا بھی امکان ہے۔ العالم ٹی وی نے السومریہ نیوز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ عراق میں داعش مخالف بین الاقوامی اتحاد نے سنیچر کی شام مغربی الانبار میں اس مقام کو نشانہ بنایا جہاں داعش کے سرغنہ اجلاس کر رہے تھے۔ اس آپریشن میں ابوبکر البغدادی کا رائٹ ہینڈ سمجھا جانے والے ابوہزيفہ الیمنی کی ہلاکت کی بھی خبر ہے جبکہ بعض ذرائع ابلاغ نے داعش سرغنہ ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔ ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ مارے جانے والوں میں دھماکہ خیز مواد کے ماہر عمر العباسی سمیت کئی اہم کمانڈر شامل ہیں۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ داعش کے ٹھکانے پر بین الاقوامی اتحاد کے حملے میں داعش کے خلیفہ ابوبکرالبغدادی کی ہلاکت کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں لیکن داعش نے اس کی ہلاکت کی خبر مسترد کردی ہے، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں داعش سرغنہ ابوبکر البغدادی بھی نشانہ بنا ہے۔ بعض رپورٹوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی حملے میں ابو مسلم ترکمانی بھی مارا گیا جبکہ ابوبکر البغدادی صرف زخمی ہوا ہے۔ داعش نے اس رپورٹ کی تردید کی ہے، تاہم امریکہ کی جانب سے اس پر ابھی کوئی ردعمل سامنے نہيں آیا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق عراق کے قبائلی عمائدین نے ’’العربیہ‘‘ نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’داعش‘‘ کے خود ساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی القائم کے سرحدی علاقے میں امریکی طیاروں کے ایک فضائی حملے میں شدید زخمی ہوگئے جبکہ اس کارروائی میں ان کے متعدد ساتھیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ الانبار صوبے سے تعلق رکھنے والے عراقی پارلیمنٹ کے رکن محمد الکربولی نے ’’العربیہ‘‘ کو بتایا کہ اتحادی فوج کے لڑاکا طیاروں نے ہفتے کی شام صوبے کے مغرب میں القائم سرحدی گائوں میں داعش کے رہنمائوں کے ایک اجلاس پر 2 میزائل مارے، جس کے نتیجے میں بیسیوں افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔ دہشتگردوں نے القائم کے تمام راستے بند کر دیئے ہیں، تاکہ فضائی حملے میں زخمی قیادت اور ساتھیوں کو ہسپتال منتقل کرسکیں۔ اطلاعات کے مطابق القائم کا ہسپتال نعشوں اور زخمیوں سے اٹا پڑا ہے۔ دوسری جانب الانبار ہی کے سکیورٹی ذرائع نے اس بات کا غالب امکان ظاہر کیا ہے کہ ابوبکر البغدادی فضائی حملے کا نشانہ بننے والے داعش کے اجلاس میں موجود تھا لیکن ابھی تک اس کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا کہ وہ کہاں اور کس حالت میں ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکی و عراقی حکام نے تصدیق یا تردید نہیں کی۔ غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق ابوبکر البغدادی مارے گئے۔ مقامی لوگوں کے مطابق داعش کے مقامی رہنما اور نائب کی ہلاکت کی غیر مصدقہ رپورٹ ہیں۔ امریکی حکام نے کہا ہے کہ  وہ  ابوبکر البغدادی کی اجلاس میں موجودگی کی تصدیق نہیں کرسکتے۔
خبر کا کوڈ : 418640
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش