0
Sunday 20 Apr 2014 10:26

طالبان کی ممکنہ دہشتگردی، حکومت نے خصوصی پلان تیار کر لئے

طالبان کی ممکنہ دہشتگردی، حکومت نے خصوصی پلان تیار کر لئے
لاہور سے ابو فجر کی رپورٹ

طالبان کی ممکنہ کارروائیوں سے نمٹنے کیلئے 4 خصوصی پلان مرتب کر لئے گئے ہیں۔ آنے والے دنوں میں طالبان کی کسی بھی کارروائی پر آپریشن شروع کر دیا جائے گا اور معاملہ کنٹرول میں نہ آنے پر اس میں مزید شدت لائی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق شمالی و جنوبی وزیرستان میں طالبان کے مخصوص ٹھکانوں، اہم مراکز، ٹریننگ کیمس اور بم ساز فیکٹریوں کے خلاف سرجیکل اسٹرائیکس، زمینی ایکشن، بمباری اور دیگر نوعیت کی کارروائیاں کی جائیں گی۔ پلاننگ کو کافی خفیہ رکھا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن کے فیصلہ سے طالبان پریشانی کا شکار ہوچکے ہیں۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ شدت پسند رہنماؤں کی افغان صوبہ کنٹر میں میٹنگ ہوئی ہے، جس کے دوران بہت سے معاملات پر غور کیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات کے لئے مزید وقت مانگنے کی تجویز بھی آئی ہے۔ ادھر اعلٰی حکومتی عہدیداروں اور قومی سلامتی کے اداروں کے حکام کا بھی اجلاس ہوا ہے، جس میں مشاورت سے لائحہ عمل مرتب کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں طالبان کے مخصوص ٹھکانوں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن شروع کر دیا جائے گا۔ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق طالبان کے خاتمہ کے لئے ایک نئی پالیسی بنائی گئی ہے، جس پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ دہشت گردی پھیلانے والوں، ایسے افراد جو طالبان کے حامی ہیں یا ان کا کسی طرح سے طالبان کے ساتھ رابطہ ہے، انہیں حراست میں لیا جائے گا۔ اس حوالے سے فوج کے ایک سابق افسر جنرل (ر) فیض علی چشتی کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ہی واحد حل ہے، طالبان کا ہر صورت میں خاتمہ ہونا چاہیئے، ان سے مذاکرات کسی صورت ممکن نہیں۔ وزارت داخلہ حکام کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی بعض اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جن کو دیکھتے ہوئے اہم مقامات اور اعلٰی شخصیات کی سکیورٹی بہتر بنانے کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کے اندر بہت زیادہ اختلافات ہیں، جن کی وجہ سے مذاکرات کی کامیابی کے امکانات بہت کم ہیں، کیونکہ اگر ایک گروہ کے ساتھ ہمارے مذاکرات کامیاب ہوجاتے ہیں تو دوسرا گروہ دہشت گردی کی وارداتیں شروع کر دے گا۔ ایسی صورت میں حکومت کو دونوں صورتوں کے لئے منصوبہ بندی کا فیصلہ کرنا تھا، جس کے پیش نظر حکومت نے خصوصی پلان تیار کر لیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 374730
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش