2
2
Thursday 17 Dec 2015 15:00

شام جنگ جیت رہا ہے

شام جنگ جیت رہا ہے
تحریر: عرفان علی

شام کے حوالے سے تازہ ترین معلومات دنیا کے مختلف ممالک میں اسی طرح بکھری ہوئی ہیں، جیسے شام کے منتخب صدر بشار الاسد کی فلسطین دوست عرب سیکولر حکومت کے دشمن امریکی صہیونی، سعودی، قطری اور ترک سرپرستی کے باوجود بکھرے ہوئے ہیں۔ سعودی دارالحکومت ریاض میں ان کا اجلاس بھی انہیں متحد و متفق نہیں کرسکا۔ وہ قاہرہ میں ملیں یا پیرس میں، دوحہ میں یا استنبول و انقرہ میں، ان کی صفوں کا انتشار و افتراق ان کی ناکامی کی خبر سناتا ہے۔ جمعہ 18 دسمبر 2015ء کو نیویارک میں شام کے موضوع پر ایک اور بین الاقوامی کانفرنس ہو رہی ہے۔ اس کی تیاریوں کے سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ جون کیری روس کے دارالحکومت ماسکو میں روسی وزیر خارجہ اور روسی صدر سے ملاقاتیں کرچکے ہیں۔ ماسکو سے روس کے وزیر دفاع روس کی پارلیمنٹ میں شام کے عنوان پر رپورٹ پیش کرچکے ہیں اور انہوں نے یہ نوید سنائی ہے کہ شام میں دہشت گردوں کے خلاف جاری روسی کارروائی مستقبل قریب میں ختم ہوتی دکھائی نہیں دے رہی۔ ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے برازیل کے شہر ری دڈیو جنیریو اسے یک ذومعنی بیان دیا ہے کہ شام کے بحران کے حل کو ایک شخص یعنی بشار الاسد سے نہیں جوڑنا چاہیے۔ یہ بیان ذومعنی اس لئے ہے کہ نہیں معلوم وہ بشار الاسد کے حامیوں سے گلہ کر رہے ہیں یا دشمنوں کی شکایت کر رہے ہیں۔

ایرانی خبر رساں ادارہ فارس نیوز کہتا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے جولائی کی طرح دسمبر میں بھی روس کا دورہ کیا ہے اور ان کی روسی حکام سے ملاقاتیں ہوئیں اور بات چیت کا موضوع شام ہی تھا، لیکن جولائی کی طرح اس مرتبہ بھی روسی حکومت کے ترجمان نے اس خبر کی تردید کی ہے۔ یاد رہے کہ فارس نیوز نے ماضی میں جو خبر دی تھی، اس کی بنیاد ایرانی حکام سے گفتگو کو بنایا تھا جبکہ ایک مغربی خبر رساں ادارے نے امریکی حکام سے بات چیت کی بنیاد پر حاج قاسم سلیمانی کے دورہ روس کا دعویٰ کیا تھا۔ روس کی وزارت دفاع کے لیفٹنٹ جنرل سرجئی رڈس کوائے نے 15 دسمبر کو صحافیوں کو بتایا کہ داعش سے لڑنے والے شامی اپوزیشن فورسز کے افراد روس کو داعش کے ٹھکانوں کی اطلاع دے رہے ہیں۔ ان کے ساتھ روس کے تعلقات مستقل بنیادوں پر استوار ہوچکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اپوزیشن گروہ شام کی حکومت کے ساتھ بھی تعاون کر رہے ہیں۔ ڈیڑھ سو ایسے اپوزیشن گروہ ہیں جو شامی فوج کے شانہ بشانہ داعش کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں اور آج ایسے افراد کی تعداد تقریباً پانچ ہزار ہے۔ روس بھی داعش مخالف باغیوں کی مدد کر رہا ہے۔ دہشت گردوں نے رقہ صوبے کو اپنا دارالحکومت بنا رکھا ہے۔ قارئین کی معلومات کی خاطر رقہ اسامہ بن لادن کا ننھیالی علاقہ ہے کیونکہ ان کی والدہ کا تعلق شام کے شہر رقہ سے ہی تھا۔ روس کا کہنا ہے کہ رقہ میں فری سیرین آرمی نے داعش کے خلاف کارروائی کی ہے۔

یہ نکتہ یاد رہے کہ روس کی کارروائیاں زیادہ تر ترکی کی سرحد پر واقع شامی صوبوں میں ہو رہی ہیں۔ یعنی ال لاذقیہ، ادلب، حلب، رقہ اور حسکہ۔ روس نے 15 دسمبر کی بریفنگ میں 30 نومبر سے جاری کارروائیوں کے بارے میں بتایا کہ روسی فضائیہ نے 4201 مشن انجام دیئے ہیں۔ اس کا ہدف دہشت گردوں کو ذریعہ آمدنی سے روکنا ہے۔ 13 دسمبر سے 15 دسمبر تک تین روز میں داعش کے غیر قانونی کنٹرول میں چلنے والے 6 آئل فیلڈز کو نشانہ بنایا گیا اور تیل سے لدے ٹرکوں کے سات قافلوں کو تباہ کیا گیا۔ 16 دسمبر کو پچھلے چوبیس گھنٹوں کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ شام کی افواج کے تعاون سے حلب، ادلب، رقہ، حسکہ کے ساتھ ساتھ حمص اور حماہ میں بھی دہشت گردوں کے 212 مراکز کو فضائیہ نے نشانہ بنایا۔ یہ نکتہ بھی قابل فراموش نہیں کہ ایران اور حزب اللہ بھی شام کی حکومت کی معاونت کر رہے ہیں۔ ایران کا کردار فوری مشاورت کا ہے۔ ال قصیر، ال غوطہ، ال قلمون کے علاقے انہی کی معاونت سے آزاد ہوئے تھے اور قنیطرہ و جولان کی طرف ایرانی پاسداران شہید بھی ہوئے۔ ایران، حزب اللہ مزارات مقدسہ حضرت بی بی زینب کبری ؑ اور بی بی سکینہ (رقیہ ؑ) کے دفاع کی نیت سے شام کے بحران کے حل میں دلچسپی رکھتے ہیں اور مزارات آل ؑ رسول ﷺ و اصحابؓ رسول ﷺ کو تکفیری دہشت گردوں سے خطرہ ہے، جس کی سرپرستی نہ صرف امریکا و اسرائیل بلکہ سعودی، قطری بادشاہتیں اور ترکی کی اردگان حکومت بھی کر رہے ہیں۔

شام کی حکومت اور اس کی حمایت کرنے والے شامی عوام یہ جنگ جیت رہے ہیں۔ بدھ کے روز شام کے فوجی ہیلی کاپٹرز نے کویریس کے فوجی ہوئی اڈے سے اڑان بھری۔ تین برس بعد اس اڈے کو داعش، جبہۃ النصرہ اور دیگر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے لئے استعمال کیا گیا۔ شام کے جنرل منذر ذمام نے کہا کہ یہ اڈہ حلب شہر کے مشرق میں 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ صوبہ اللاذقیہ کے شمال کے پہاڑی علاقے جبل النوبہ پر شام کی افواج کا مکمل کنٹرول ہوگیا ہے۔ یہاں بھی کئی دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں احرار ال سقنطوری بٹالین کا سینیئر کمانڈر رامی حیون بھی شامل تھا۔ سلما ریجن پر شام کا کنٹرول بحال ہوگیا۔ ریف دمشق کے اربین ٹاؤن میں دہشت گردون کے کئی اڈے تباہ ہوئے۔ زملکا ٹاؤن میں باسل ابو شناب، محمد ال دومانی اور حیل ال حسین سمیت جیش الاسلام تکفیری گروہ کے کئی دہشت گرد مارے گئے اور ان کا راکٹ لانچر پیڈ بھی تباہ ہوا۔ سقبہ ٹاؤن میں عبد الرحمان ال بنی، سمیر ال ادلبی، فواز ال اجل، عباد الرحمان ال آفندی اور حسین ال سمادی مارے گئے۔ مشرقی غوطہ میں موفق ال لبان، محی الدین ال ساون، محمد دابور اور جہاد دعس نامی دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ انہیں مرج السلطان کے شمال میں جسرین اور ال نشیبیہ کو ملانے والی سڑک پر نشانہ بنایا گیا تھا۔

صوبہ حلب میں ریف حلب کے مشرق میں تل اصطبل نجارہ، اور راسم ال کبیر میں داعش کے دہشت گردوں کے اجتماعات کو نشانہ بنایا گیا۔ خان الاصل، راسل السھریج، آباد کے علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا گیا۔ حلب کے جنوب میں ال عتریب کے مقام پر دہشت گردوں کی مشین گن بردار گاڑی تباہ کی۔ ال عمیریہ گاؤں میں جبہۃ النصرہ کے خفیہ ٹھکانوں پر کارروائی کی اور اسلحہ ڈپو تباہ کئے۔ حلب شہر میں ال شیخ لطفی، حنانو، کرم ال تھن، ال جذمتی کے علاقوں میں جبہۃ النصرہ اور ذیلی گروہوں کے خلاف کارروائیاں کیں۔ حلب کے مضافات میں داعش کے قلعہ بند دہشت گردوں کے خلاف شویلیخ اور شربا گاؤں میں کارروائیاں کیں۔ ال باب کے علاقہ عشیھا میں داعش کے خلاف شام کی فضائیہ نے کارروائی کی۔ حمص میں جبل ال ھیال اور بیارات کے گرد و نواح میں جو پالمیرا شہر سے مغرب میں 10 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع علاقے ہیں، وہاں داعش کے خلاف فضائی کارروائی ہوئی۔ اس کے علاوہ ال سکھنہ،حمص و دیرالذور ہائی وے پر تدمور پالمیرا سے مشرق کی سمت میں واقع علاقوں میں داعش کے سپلائی روٹس اور مراکز پر بمباری کی گئی۔ حمص شہر کے جنوب مشرق میں ال قریہ تین (قریتین) شہر اور مھین ٹاؤن میں داعش کے متعدد دہشت گرد مارے گئے۔ حمص کے شمالی مضافات میں تیر معالٰی گاؤں اور تلبسہ ٹاؤن اور حماہ کی جنوبی سرحد پر واقع حمص کے عزالدین ٹاؤن میں جبہۃ النصرہ کے خفیہ ٹھکانوں پر بمباری کی گئی۔

صوبہ حماہ میں سلامیہ کے مضافات میں قتیشہ نامی گاؤں میں داعش کے مراکز پر شام کی ایئرفورس کی کارروائی میں داعش کے کئی دہشت گرد ہلاک اور گاڑیاں تباہ ہوئیں۔ حماہ شہر سے 35 کلومیٹر فرو شمال کی طرف لطامنہ اور لھایا گاؤں میں شدید کارروائی میں جیش الفتح کے کئی دہشت گرد ہلاک اور متعدد اسلحہ بردار گاڑیاں تباہ ہوئیں۔ صوبہ درعا میں یعنی شام کے جنوب میں درعا ال مھاتا کے نرسنگ اسکول میں دہشت گرد اسلحے سمیت واصل جہنم ہوئے۔ اسامہ ال یتیم جوحوران اور قنیطرہ میں اپنی عدالت لگایا کرتا تھا، اس کی ہلاکت کی تصدیق اس کے حامیوں نے کر دی ہے۔ سوشل میڈیا پر اس کے حامیوں نے نشر کر دیا ہے کہ ال مثنٰی، اور جبہۃ النصرہ کے چار ساتھیوں سمیت وہ درعا اور صعیدہ کی درمیانی سڑک پر ہلاک ہوا۔ الویہ ال فرقان میں بھی کارروائی اور زیاد گیسوم سمیت کئی دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ نصیب بارڈر کراسنگ پر دہشت گردوں کی کئی گاڑیاں تباہ کی گئیں۔ ال عباسیہ میں 8 دہشت گرد ہلاک کئے گئے۔ درعا ال بلد اور درعا ال مھاتا میں دہشت گردوں کے خلاف کارروئیاں جاری ہیں۔ 16 دسمبر کو صوبہ حمص میں ال راستان کے علاقے دھرت ال بلان میں جبہۃ النصرہ کی گاڑیوں کے قافلوں پر شامی فوج کا ایکشن۔ تلبسہ میں بھی دہشت گردوں کے مراکز بھی تباہ اور گاڑیاں بھی تباہ۔ پالمیرا کے ال طر نامی پہاڑی علاقے میں مشین گن بردار گاڑیاں تباہ، ال مثلث اور ال طبج نے علاقوں میں داعش کے خلاف کارروائی میں کئی ٹھکانے تباہ اور دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

روسی خبر رساں ادارے کو آج جمعرات کو انٹرویو میں اقوام متحدہ میں شام کے سفیر بشار ال جعفری نے متنبہ کیا ہے کہ کسی بھی ملک کی جانب سے شام کی حکومت کی اجازت کے بغیر شام میں فوج بھیجنا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی پر مبنی عمل ہوگا۔ شام کی وزارت خارجہ نے بھی واضح کیا ہے کہ شام یہ حق محفوظ رکھتا ہے کہ امریکہ سمیت ہر اس ملک کے خلاف ہرجانیکا دعویٰ کرے، جس نے اس کی معیشت پر اس کی سلامتی و خود مختاری پر حملہ کیا ہے۔ شام اور عراق کی صورتحال پاکستان کی ہیت ہقتدرہ کے لئے ایک سبق ہے کہ وہ سعودی قیادت میں کسی اتحاد کا حصہ نہ بنے۔ یہ کیسا اتحاد ہے کہ جس میں پاکستان کے کردار کی تفصیلات دفتر خارجہ کو آج جمعرات تک معلوم نہیں ہوسکیں۔ پاکستان نے اسرائیل کے خلاف شام کی مدد کی تھی، شام میں پاکستان کے بارے میں یہ اچھا اور مثبت تاثر قائم رہنا چاہیئے، شام ویسے بھی دہشت گردوں کے خلاف پاکستان جیسی جنگ لڑ رہا ہے اور وہ یہ جنگ تقریباً جیت چکا ہے۔ شام کے عوام اور فلسطین دوست بشار الاسد حکومت کو مبارک ہو۔
خبر کا کوڈ : 505895
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

mumtaz ali
Pakistan
Mashallah bahut khoob Khuda iss khushi k month main Shaam k awam aur tmam mazloomeen-e-jahan ko khushi naseeb kray aur tmam dehshat gard wasil-e-jahanam hon ..AMEEN YA Rab
Pakistan
informative updates. fine
ہماری پیشکش