1
0
Sunday 27 Jan 2019 08:21

ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا

ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا
اداریہ
یورپی یونین کے ایک خصوصی کمشن نے سعودی عرب کو دہشت گردوں کی حمایت کرنے والے ملکوں کی فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب یہ فیصلہ یورپی یونین کے اٹھائیس ممالک کے اجلاس میں پیش ہوگا اور اگر ان ممالک نے منظوری دے دی تو سعودی عرب کو دہشت گردوں اور دہشت گردی کے حامی ممالک کی عالمی فہرست میں شامل کر دیا جائے گا۔ یورپی کمشن کا یہ فیصلہ دیر آید درست آید کا مصداق ہے، لیکن بہت دیر کی مہربان آتے آتے۔ کاش یورپی برادری کی نگاہ آل سعود کی حکومت کی تشکیل پر پڑتی۔ آل سعود خاندان نے تو حجاز کی حکومت لوٹ مار اور قتل و غارت سے حاصل کی تھی، البتہ اس علاقے کی حکومت آل سعود یعنی عبدالعزیز کو دینے میں برطانیہ کا کردار سب سے نمایاں رہا ہے۔ برطانیہ کے بعد آل سعود کی حفاظت کی ذمہ داری امریکہ بہادر نے لے لی جو ابھی تک جاری ہے۔ آل سعود خاندان صرف دہشت گردوں اور دہشت گردی کا حامی نہیں بلکہ خود دہشت گرد ہے اور اب تو دنیا کی سب سے بڑی دہشتگرد ریاست اسرائیل کے قریب بھی جا رہا ہے۔

اس سے بڑی تاریخی دہشت گردی اور کیا ہوگی کہ آل سعود نے حجاز جیسی مقدس سرزمین کا نام اپنے خاندان کے نام پر رکھ دیا۔ کیا یہ دہشت گردی نہیں کہ ملک کے اندر نہ انسانی حقوق ہیں، نہ جمہوریت۔ مخالف کا قتل اور تنقید کرنے والوں کو کال کوٹھڑیوں میں منتقل کرکے ہمیشہ کے لئے بھلا دینا روزمرہ کا معمول ہے۔ کاش کوئی آل سعود کے عقوبت خانوں میں زندگی کے انتہائی دشوار ایام گزارنے والے اسراء کی روداد معلوم کرکے منظر عام پر لاتا۔ کیا یہ وہی آل سعود نہیں، جس نے اپنے مخالفین کو حرم خدا کے اندر کفار و مشرکین کے ذریعے گولیوں سے بھون ڈالا تھا؟ کیا یہ وہی آل سعود نہیں، جس نے سرزمین مکہ میں صرف وقت کے شیطانوں امریکہ و اسرائیل کے خلاف آواز اٹھانے والے سینکڑوں حجاج کو فائرنگ کرکے حالت احرام میں شہید کر دیا تھا۔؟

کیا یہ وہ دہشت گرد خاندان آل سعود نہیں، جس نے مردہ باد امریکہ کا ایک بینرز آویزاں کرنے پر کئی حاجیوں کو پس زندان روانہ کر دیا تھا؟ اس کے دہشت گرد ہونے سے کون انکار کرسکتا ہے، جس نے ہزاروں حاجیوں کو منا کے اندر تڑپتے بلکتے دیکھا لیکن ریسکیو کا معمولی انتظام نہ کیا اور ہزاروں حاجی حالت احرام میں گرمی و پیاس کی شدت سے اپنے خالق کے حضور پہنچ گئے۔ دنیا بھر بالخصوص اسلامی دنیا میں تکفیری دہشتگردی کا مائنڈ سیٹ پیدا کرنے والا کون ہے؟ القاعدہ، داعش، بوکو حرام، طالبان، الشباب، النصرہ فرنٹ سمیت متعدد دہشت گردوں کا نظریاتی اور عملی حامی و موسس سعودی عرب کے علاوہ کون ہے۔؟ یورپی یونین ایک دوراہے پر ہے، کیا وہ آل سعود کو دہشت گرد قرار دیکر انسانی اقدار کے پابند ہونے کا فیصلہ کرتی ہے یا آل سعود کے پیٹرو ڈالر کے عوض اور ہتھیاروں کی فروخت کی لالچ میں سعودی عرب کو دہشت گردی کے حامی ممالک کی فہرست سے خارج کر دیتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 774495
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Iran, Islamic Republic of
مردہ باد آل سعود
ہماری پیشکش