0
Monday 2 Dec 2019 22:05

ملی یکجہتی کونسل سندھ کے تحت قرآن کریم کی بےحرمتی کیخلاف آل پارٹیز کانفرنس، رہنماؤں کے خطابات

ملی یکجہتی کونسل سندھ کے تحت قرآن کریم کی بےحرمتی کیخلاف آل پارٹیز کانفرنس، رہنماؤں کے خطابات
 رپورٹ: ایس ایم عابدی

ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی جنرل سیکرٹری و نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامو فوبیا کے حوالے سے کی گئی اپنی تقریر اور موقف سے اب یوٹرن نہ لیں، ناروے کے واقعے سمیت توہین رسالت پر مبنی دیگر واقعات نے مغرب کی مسلم اور اسلام دشمنی اور مغرب کے جانبدارانہ رویہ نے اس کے اصل چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے، جب کوئی شخص توہین رسالت کا مرتکب ہوتا ہے اور توہین قرآن کرتا ہے تو امریکہ اور مغرب ان لوگوں کو تحفظ فراہم کرتے ہیں، مسلمان قرآن، شعائر اسلام اور خاتم النبین کی توہین برداشت نہیں کرسکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں ملی یکجہتی کونسل سندھ کے تحت مغرب کا اسلامو فوبیا، عالمی امن کے لئے خطرہ اور ناروے میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے خلاف آل پارٹیز کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے مختلف دینی و سیاستی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ کانفرنس میں متفقہ طور پر ایک قرارداد بھی منظور کی گئی۔  

لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ فلسطین اور کشمیر میں اس وقت جو انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں ہو رہی ہیں اور انسانی آزادی سے محروم کیا جا رہا ہے، وہ اس پر بین الاقوامی سطح پر آواز اُٹھائیں اور اُصولی موقف رہنا چاہیئے کہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے اور پاکستان کو تمام معاہدوں کے اختتام کا اعلان کرنا چاہیئے، دنیا میں امن قائم کرنے کے لئے انسانوں کے لئے اقتصادی مسائل حل کئے جائیں اور جانبدارانہ رویہ ترک کرے، فلسطین اور کشمیریوں کی آزادی اور حق خودارادیت دینا چاہیئے، اس پر خاموش تماشائی نہیں بننا چاہیئے، سلمان رشدی کا واقعہ ہو یا تسلیمہ نسرین کا واقعہ، اگر مغرب کا یہی رویہ رہا تو دنیا میں بےچینی بڑھے گی اور جذبات بھڑکیں گے، انسانی حقوق کی تنظیموں اور دیگر اداروں کو ان رویوں پر غور کرنا چاہیئے کہ مسلمانوں میں چاہے کتنے بھی اختلافات کیوں نہ ہوں، امت مسلمہ نے ہر پہلو سے ثابت کیا ہے کہ حضور ان کا اثاثہ اور سرمایہ ہیں۔

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر پروفیسر این ڈی خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کو ناروے میں قرآن کریم کی بےحرمتی کے واقعے کا نوٹس لینا چاہیئے، ناروے کے واقعے پر ایک مذمتی قرارداد منظور کرکے ناروے قونصلیٹ کو بھیجی جانی چاہیئے، میری تجویز ہے کہ تمام مسلم ممالک کو متحد ہوکر ناروے کے واقعے پر بھرپور آواز اُٹھانی چاہیئے، مغربی مملک نے ہمیشہ قرآن کریم کی بےحرمتی جیسے واقعات اور توہین آمیز خاکوں کے ذریعے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے، آج کہاں ہے ہماری پارلیمنٹ اور وزارت خارجہ؟ مغرب ممالک میں ان توہین آمیز واقعات کے خلاف پوری امت مسلمہ کو متحد ہوکر آواز اُٹھانی چاہیئے، پاکستانی پارلیمنٹ ناروے کے واقعے کے خلاف منفقہ قرارداد منظور کرکے اقوام متحدہ کو بھیجے جس کے ذریعے یہ پیغام جائے کہ امت مسلمہ ایسے توہین آمیز واقعات کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔

ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر و نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ یہ امر بھی انتہائی افسوسناک ہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کرتے وقت ناروے کی پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی تھی اور عمر الیاس دابہ نے جب جرات مندانہ اقدام اُٹھایا تو پولیس بھی حرکت میں آگئی اور امت مسلمہ کے ”ہیرو“ کو بھی گرفتار کر لیا، ایسا کرکے عملاً پولیس نے اس ملعون کو تحفظ فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے، عالمی سطح پر اس حوالے سے قانون سازی کی ضرورت ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ قرارداد کی حمایت کرتا ہوں، ہمیں او آئی سی پر ہی انحصار نہیں کرنا چاہیئے یہ صرف دیکھاوے کی تنظیم ہے، ناروے کے واقعے پر ہمیں عوامی سطح پر ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کرنا چاہیئے، جس کے ذریعے مغرب کو یہ پیغام دیا جائے کہ قرآن کریم صرف مسلمانوں کے لئے ہی نہیں بلکہ یہ پوری دنیا کے انسانوں کی فلاح کے لئے ہے، جو لوگوں کو امن و محبت کا درس دیتا ہے، قرآن کانفرسوں کا انعقاد کیا جانا چاہیئے، اس مسئلہ پر حکومت پاکستان عالمی سطح پر آواز اُٹھائے۔ ملی یکجہتی کونسل سندھ کے نائب صدر علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا کہ مغربی ممالک قرآن کی بےحرمتی اور توہین آمیز خاکوں کے ذریعے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرتے ہیں اور اسلام اور مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کرتے ہیں، یہ واقعات مغرب کی انتہائی پسندی اور دہشت گردی کا کھلا ثبوت ہیں، اقوام متحدہ ایسے واقعات کی روک تھام کرنے سے قاصر ہے، ناروے قونصلیٹ پر ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین کے علامہ محمد صادق جعفری نے کہا کہ ناروے کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، آج پوری امت مسلمہ سراپا احتجاج ہیں، قرآن کی گستاخی قابل قبول نہیں، قرآن کے تحفظ کے لئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ پاکستان ہندو کونسل کے رہنما راجہ آسر مل بنگلانی نے کہا ہے کہ ناروے میں قرآن شریف کی بے حرمتی کی مذمت کرتا ہوں، دنیا میں جو ہو رہا ہے، اچھا نہیں ہو رہا، تمام اسلامی ممالک پاکستان کے ساتھ مل کر احتجاج کریں، کسی کے مذہب کو چھیڑنا بہت بری بات ہے، ناروے حکومت ایسی حرکت کرنے والوں کو کڑی سے کڑی سزا دے۔ کانفرنس سے کونسل کے جنرل سیکرٹری قاضی احمد نورانی، جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر مسلم پرویز، جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے ناظم اعلیٰ مولانا عبد الوحید، علماء و مشائخ کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی، جمعیت اتحاد العلماء کے مفتی محمود شاہ، محب قومی کونسل کے چیئرمین اسلم خان فاروقی، فلسطین فاؤنڈیشن کے سیکرٹری صابر ابو مریم، پاکستان فلاح پارٹی کے حافظ محمد عابد خان، قاری غلام محمد، پرویز برکت اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 830366
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش