0
Monday 23 Dec 2019 09:58

افغانستان انتخابی بحران سے دوچار

افغانستان انتخابی بحران سے دوچار
اداریہ
افغانستان میں 28 ستمبر 2019ء کے دن صدارتی انتخابات منعقد ہوئے۔ نتائج میں اسقدر تاخیر ہوئی کہ متنازعہ انتخابات کے نتائج کا اعلان 22 دسمبر 2019ء کو کرنا پڑا۔ اِن انتخابات کو اس وقت مزید متنازعہ بنا دیا گیا تھا، جب دوبارہ گنتی کا عمل شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ افغانستان کے ان انتخابات میں تین بڑے امیدوار میدان میں تھے، صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور جہادی رہنماء حکمت یار۔ گذشتہ روز ہونے والے اعلان کے مطابق ان انتخابات میں اشرف غنی نے 50٫54، عبداللہ عبداللہ نے 39٫54 اور حکمت یار نے چھ فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔ توقع کے عین مطابق عبداللہ عبداللہ نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے اور حتمی نتائج کے اعلان سے پہلے انہیں چیلنج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عبداللہ عبداللہ کے انتخابی دفتر سے اُس وقت سے ہی اعتراضات کی آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی تھیں، جب ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا اعلان کیا گیا تھا۔

عبداللہ عبداللہ کا کہنا تھا کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا ہدف اشرف غنی کے حق میں جعلی ووٹ ڈالنا تھا۔ افغانستان میں ہونے والے ان انتخابات میں شرکت بہت کم رہی ہے اور کمزور ٹرن آؤٹ کے ساتھ ساتھ کئی پولنگ بوتھوں سے پولنگ باکس اور ووٹوں کے بیگ بھی غائب کرنے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ جن پولنگ بوتھ پر بائیومیٹرک سسٹم کے ذریعے ووٹ ڈالے گئے تھے، وہاں سے بھی بے ضابظگیوں کی رپورٹیں کثرت سے موصول ہوئی تھیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ خبریں بھی میڈیا میں آئی تھیں کہ عبداللہ عبداللہ کے نمائندوں کو تو دوبارہ گنتی کے عمل سے دور رکھا گیا اور جس الیکشن سیل میں ووٹوں کو دوبارہ گنا گیا، وہاں اشرف غنی کے مخالف نمائندے کو داخل ہونے کی اجازت نہ تھی، لیکن امریکی سفیر اور اس کے نمائندے کئی بار آتے جاتے دیکھے گئے۔

جنگ زدہ افغانستان میں جمہوریت اور انتخابات کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ افغان شہری بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ انتخاب کا ڈرامہ امریکی پیسے سے رچایا گیا اور اس کے نتائج بھی امریکی ایماء پر جاری کیے گئے۔ کتنی عجیب بات ہے کہ امریکہ افغانستان میں امن و سلامتی کے قیام اور اپنے پُرامن انخلاء کے لیے جس گروہ یعنی طالبان سے مذاکرات کے درجنوں دور کرچکا ہے، اس کا صدارتی انتخابات میں کوئی کردار نہیں۔ امریکہ نے غیر موثر افغان گروہوں کو انتخابات اور موثر گروہوں کو مذاکرات میں الجھا رکھا ہے اور اس دوران بڑے مزے سے داعش کو افغانستان میں منتقل کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 834327
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش