0
Saturday 11 Jan 2020 11:00

کوئٹہ مسجد میں دھماکہ اور داعش کا اعلان

کوئٹہ مسجد میں دھماکہ اور داعش کا اعلان
ادریہ
پاکستان کا شہر کوئٹہ عرصے سے دہشت گردی کا شکار ہے اور اس شہر میں ایک دن میں سو کے لگ بھگ شہیدوں اور دہشت گردی کا شکار ہونے والے عام شہریوں کو سپرد خاک کیا گیا ہے۔ دہشت گردانہ حملوں میں شیعہ اور سنی مسلمان دونوں شکار ہوئے ہیں اور اکثر دہشت گردانہ واقعات کی دہشت گردوں نے ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔ گذشتہ روز کوئٹہ کے سیٹلائٹ ٹاون میں مغرب کی نماز کے دوران خودکش حملے میں پندرہ نمازی جاں بحق اور چالیس شدید زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں ڈی ایس پی امان اللہ بھی جاں بحق ہوئے، جنکے نوجوان فرزند کو ایک ماہ پہلے قتل کر دیا گیا تھا۔

پاکستان کے وزیراعظم، صدر اور آرمی چیف سمیت رہنماوں نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے اور کارروائی کے ذمہ دار افراد کو ملک دشمن اور منحرف مسلمان قرار دیا ہے۔ آرمی چیف نے دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ جن لوگوں نے مسجد میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا، وہ سچے مسلمان نہیں ہوسکتے۔ پاکستان کے مختلف ذرائع نے یہ خبریں بھی نشر کیں کہ اس واقعہ کی ذمہ داری داعش دہشت گردانہ گروپ نے قبول کی ہے۔ داعش کی طرف سے اس طرح کی کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرنا خود کئی پیغام لیے ہوئے ہے۔

کیا جن اداروں، ملکوں اور افراد نے ماضی میں سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی، تحریک طالبان پاکستان، القاعدہ اور اس جیسے کئی دہشت گرد گروہ جنم دیئے، اب وہ پاکستان میں کوئی نیا کھیل کھیلنا چاہتے ہیں۔؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ اب داعش کے نام پر ماضی کے انہی واقعات کو دہرائے جانے کی سازشیں ہو رہی ہیں، جن کے ذریعے پاکستان کو فرقہ واریت کی جنگ میں دھکیل دیا گیا تھا۔ اس بار حملوں کا نشانہ اہلسنت کے عوام بن رہے ہیں اور اسی طرح کی صوتحال افغانستان میں بھی مشاہدہ کی جا رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 837846
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش