0
Wednesday 15 Jan 2020 10:21

آلِ سعود کی الٹی گنگا

آلِ سعود کی الٹی گنگا
اداریہ
قدس بریگیڈ اور حشد الشعبی کے دو نامور اور ہر دلعزیز کمانڈروں شہید حاج قاسم سلیمانی اور ابو مہدی مہندس کی امریکی میزائلوں سے شہادت ایسا غیر قانونی، گھناونا اور بزدلانہ اقدام تھا، جس پر عالمی برادری سے لیکر اقوام متحدہ کے حکام نے بھی مذمت کی ہے۔ عالمی اداروں کی واضح اکثریت اس کو امریکہ کا غیر قانونی اقدام قرار دیتی ہے۔ حکومت عراق نے تو اس پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنی پارلیمنٹ کے ذریعے واشنگٹن سے سکیورٹی معاہدہ ختم کرکے امریکی فورسز کے انخلاء کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ایران نے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف عراقی حکومت کو اعتماد میں لیکر عین الاسد امریکی ائیربیس کو نشانہ بنایا۔ قانونی لحاظ سے چونکہ عراقی پارلیمنٹ نے امریکہ سے سکیورٹی معاہدہ ختم کرکے امریکی افواج کے فوری انخلاء کا اعلان کیا ہے۔

اس صورتحال میں امریکی فورسز کا عراق میں قیام غیر قانونی تصور ہوگا اور عالمی قوانین کی روشنی میں امریکی فورسز عراق میں قابض افواج سمجھی جائیں گی۔ امریکی فوجی اڈے عین الاسد پر ایران کے جوابی حملے پر اسلام دوست شخصیات، تنظیمیں، ادارے اور حکومتیں یا تو خوش ہیں یا خاموش رہ کر تائید کرتی نظر آ رہی ہیں، لیکن سعودی عرب وہ واحد مسلمان مملکت ہے، جس نے کھل کر اس حملے کے حوالے سے ایران کی مذمت کی ہے۔ آلِ سعود نے واضح طور پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ عین الاسد پر حملہ عراق پر حملہ ہے اور ہم عراق کیساتھ کھڑے ہیں۔ پہلی بات یہ ہے کہ خود عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر عراقی شہریوں کی طرف سے حملے شروع ہوگئے ہیں اور حشد الشعبی جو عراق کی نجات دہندہ باقاعدہ سرکاری رضاکار فورس ہے، اُس نے بھی اپنے کمانڈروں کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کر رکھا ہے۔

ایسے میں قابض امریکی فوجوں کی آلِ سعود کی طرف سے حمایت امریکی حکام کے تلوے چاٹنے کے علاوہ کچھ نہیں۔ آلِ سعود نے امریکہ اور اسرائیل کی محبت میں جو روش اختیار کر رکھی ہے، اس کا انجام رضا شاہ پہلوی، بن علی اور حسنی مبارک جیسوں کے انجام سے مختلف نہیں ہوگا۔ لیکن آلِ سعود کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ واشنگٹن کی مدد کے بغیر سعودی محلات میں زیادہ دیر تک عیش و عشرت کیساتھ قیام نہیں کرسکتے۔ آلِ سعود کی گنگا الٹی بہتی ہے، عالمِ اسلام ایران و عراق کیساتھ ہمدردی کر رہا ہے اور آلِ سعود ڈونالڈ ٹرامپ اور اس کے داماد کوشنر کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ’’یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کر شرمائیں یہود۔‘‘
خبر کا کوڈ : 838631
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش