0
Saturday 6 Jun 2020 10:43

امریکہ میں داخلی جنگ

امریکہ میں داخلی جنگ
اداریہ
امریکہ میں جاری حالیہ پُرتشدد مظاہروں سے پہلے امریکہ میں ایک سروے ہوا تھا، جس میں تیرہ فیصد سے زائد امریکی عوام نے ملک میں خانہ جنگی کی پیشگوئی کی تھی۔ اس پیشگوئی کو کسی نے سنجیدہ نہیں لیا، لیکن کچھ عرصے بعد مظاہروں اور توڑ پھوڑ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اس کو خانہ جنگی کا نام دیا جا سکتا ہے یا نہیں، یہ ایک سنجیدہ سوال ہے۔ لیکن آج امریکہ میں جو کچھ ہو رہا ہے، اس کو حق و باطل، ظالم و مظلوم، سفید فام و سیاہ فام یا ڈیموکریٹس اور ری پبلیکنز کی جنگ قرار دیا جا سکتا ہے۔ سیاہ فاموں پر امریکی اشرافیہ کے مظالم کی تاریخ نئی نہیں۔ جارج فلوئیڈ کا بہیمانہ قتل جلتی پر تیل کا باعث ضرور بنا، لیکن امریکہ میں انتخابات میں کامیابی کے لیے کیا کیا جتن کیے جاتے ہیں، ماضی کے حالات اس کا عملی ثبوت ہیں۔

کبھی چینج، کبھی مصرف کنندوں کے حقوق اور کبھی ٹیکس دہندوں کے اعداد و شمار کو سامنے رکھ کر الیکشن کمپین چلائی جاتی رہی ہیں۔ ماضی میں عوام میں موجود مقبول تعروں اور مطالبات کو سامنے رکھ کر انتخابی مہم چلائی جاتی تھی۔ آج امریکہ میں جو اقتدار پر براجمان ہیں، ان کی ذہنیت انتہائی جارحانہ ہے۔ ٹرامپ کی ٹیم میں اکثریت جنگ پسند ٹولے کی ہے۔ اس جنگ پسند ٹولے کے لیے انسانوں کی زندگیوں کو کوئی حیثیت حاصل نہیں، وہ اپنی کامیابی کے لیے افغانستان، عراق، شام سمیت آدھی دنیا کو نیست و نابود کرنے کا جواء کھیلنے کے لیے تیار رہتے ہیں، اُن سے داخلی سطح پر سیاہ فاموں سے ہمدردی رکھنے کی توقع عبث ہے۔
خبر کا کوڈ : 866973
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش