0
Sunday 7 Jun 2020 15:16

عراق میں کابینہ مکمل اور جنگ نئے مرحلے میں

عراق میں کابینہ مکمل اور جنگ نئے مرحلے میں
اداریہ
عراق میں نئے وزیراعظم مصطفیٰ کاظمی کی کابینہ ایسے عالم میں اعتماد کا ووٹ لینے میں کامیاب ہوگئی ہے کہ حکومت کو فوری طور پر ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ دس جون کو امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے، جس میں عراق اور امریکہ کے درمیان سیاسی، فوجی اور اقتصادی معاملات پر اہم فیصلے ہونے ہیں۔ امریکہ نئی حکومت پر مکمل دباؤ ڈال رہا ہے جبکہ عراقی عوام میں امریکہ کے حوالے سے رویہ زبان زدِ خاص و عام ہے۔ دوسری طرف قدس بریگیڈ کے نئے کمانڈر اسماعیل قاآنی بھی بغداد میں موجود ہیں۔ گذشتہ روز عراقی پارلیمنٹ نے مزید وزراء کو اعتماد کا ووٹ دیا ہے۔

ان وزراء میں سب سے زیادہ جنجال و اختلاف وزیر خارجہ اور پیٹرولیم کی وزارتوں سے متعلق تھا۔ مصطفیٰ کاظمی نے کرد حلقے کو بھرپور نمائندگی دینے کے لیے فواد حسین کو وزارت خارجہ کا قلمدان دیا ہے، جبکہ پیٹرولیم جیسی اہم وزارت بصرہ سے تعلق رکھنے والے احسان عبدالجبار کے حوالے کی گئی ہے۔ البتہ اس دفعہ کے پارلیمنٹ کے اجلاس میں گذشتہ اجلاس کے مقابلے میں شرکت کم تھی۔ سات مئی کے پارلیمنٹ کے اجلاس میں 329 کی پارلیمنٹ میں تریسٹھ غائب تھے، جبکہ گذشتہ روز کے اجلاس میں بیاسی نمائندگان پارلیمنٹ غیر حاضر تھے۔ اس غیر حاضری کی بڑی وجہ ’’فواد حسین‘‘ کی وزارت تھی۔

سیاسی گروہوں سے مصطفیٰ کاظمی نے یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ سابق وزیراعظم عادل عبدالمہدی کی کابینہ میں سے کسی کو وزارت نہیں دیں گے، لیکن انہوں نے فواد حسین کو وزارت دیکر وعدے کی پاسداری نہیں کی۔ فواد حسین سابقہ کابینہ میں وزیر خزانہ تھے۔ عراق کو اس وقت امریکہ سے مذاکرات کے ساتھ ساتھ کرونا وائرس جیسے بحران کا سامنا ہے۔ گیارہ ہزار سے زائد عراقی کرونا میں مبتلا ہیں، جبکہ تین سو بیس جاں بحق ہوچکے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیراعظم اور ان کی کابینہ امریکی وائرس اور کرونا وائرس کا کس طرح مقابلہ کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 867153
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش