0
Wednesday 10 Jun 2020 10:34

امریکہ اور مکافات عمل

امریکہ اور مکافات عمل
اداریہ
کسی معاشرے میں عام طور پر تین چار معروف طبقے ہوتے ہیں، جو سوسائٹی میں زیادہ نظرانداز ہوتے ہیں۔ اسی طرح ریاست میں تین حلقے یعنی مقننہ، عدلیہ اور انتظامیہ کسی ایک مسئلے پر ایک صفحے پر آجائیں تو اُسے بغیر واضح دلائل کے بھی حقیقت اور سچ سمجھا جانے لگتا ہے۔ آج امریکہ میں نسل پرستی کا شور و غل ہے۔ سیاہ فاموں، زرد فاموں اور سرخ فاموں کے خلاف جو کچھ ہو رہا ہے، وہ کھل کر سامنے آ رہا ہے. خداوند عالم اپنی مقدس کتاب میں ارشاد فرماتا ہے "ہم لوگوں کے لیے دنوں کو پلٹاتے ہیں۔ دوسرے الفاظ میں مکافات عمل سامنے آکر رہتا ہے۔ امریکہ جو دنیا بھر میں انسانی حقوق، آزادی بیان، سماجی حقوق، مساوات، برابری، جمہوریت جیسے دلنشین نعروں کے ساتھ اپنے مخالفین کا استحصال کرتا ہے، آج امریکی نظام کو مکافات عمل کا سامنا ہے۔

امریکہ میں مذہبی، سیاسی، سماجی ہر طبقہ اس بات کو تسلیم کرتا ہے کہ امریکہ میں نسل پرستی انتہاء کو پہنچ چکی ہے اور اس نسل پرستی کے نتیجے میں انسانی حقوق، سماجی حقوق، آزادی، مساوات، جمہوریت تمام اقدار بری طرح پامال ہو رہی ہیں۔ سیاسی شخصیات اسے سسٹیمیٹک نسل پرستی کہہ رہی ہیں، سماجی رہنماء اسے طبقاتی تفریق کی بدترین مثال کہہ رہے ہیں، مذہبی رہنماء اسے امریکہ پر برسنے والی لعنت قرار دے رہے ہیں۔ امریکہ کے سرمایہ دارانہ نظام کے حقائق آشکار ہوگئے ہیں، کمزوریاں اور خامیاں کھل کر سامنے آرہی ہیں اور یہی وہ علامات ہیں، جن کو مکافات عمل کہا جاتا ہے۔ قرآن مجید کی روشنی میں ’’ہم لوگوں کے لیے دنوں کو پلٹاتے ہیں۔‘‘
خبر کا کوڈ : 867764
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش