0
Tuesday 4 Aug 2020 12:17

لبنان میں سیاسی عدم استحکام کی سازشیں

لبنان میں سیاسی عدم استحکام کی سازشیں
اداریہ
امریکہ گذشتہ چند ماہ سے لبنان پر مختلف زاویوں سے دباؤ بڑھا رہا ہے۔ لبنانی حکومت پر امریکہ کے دباؤ کی کئی وجوہات ہیں، لیکن حکومت میں حزب اللہ کی شمولیت وائٹ ہاوس کی آنکھوں میں کانٹے کی طرح چبھتی ہے۔ امریکی سازشوں کے نتیجے میں لبنانی وزیر خارجہ ناصیف حتی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ لبنان کے صدر میشعل عون اور وزیراعظم حسان وہاب نے ناصیف کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔ ناصیف حتی نے اپنے استعفیٰ کی بظاہر یہ وجہ بتائی ہے کہ حکومت لبنان کا عالمی سیاست اور خارجہ سیاست میں اصلاحات و بہتری لانے کا کوئی ویژن ہی نہیں۔

ناصیف کے مطابق اس منصب پر کام کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ دوسری طرف لبنان کے بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ سعد الحریری دور کے وزیر خارجہ جبران باسہیل نے جو خود وزیر خارجہ رہ چکے ہیں، ناصیف حتی کے لیے ایسا ماحول بنا دیا تھا کہ ان کا اس منصب پر کام کرنا دشوار ہوگیا تھا۔ درایں اثناء یہ خبریں بھی ملی ہیں کہ فرانس کے وزیر خارجہ نے اپنے حالیہ دورہ میں لبنان کی وزارت خارجہ کے بارے میں ایسے توہین آمیز جملے کہے ہیں، جس کے ردعمل میں ناصیف حتی کو ردعمل کا اظہار کرنا چاہیئے تھا۔

لیکن ناصیف کی فرانس سے وابستگی اس بات کا باعث بنی کہ انہوں نے لبنان کے خلاف توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے کے باوجود فرانس کے وزیر خارجہ لودریان کو کسی طرح کا کوئی جواب نہیں دیا۔ اس خاموشی پر لبنانی وزیراعظم کا احتجاج انکے منصب کا تقاضا ہے۔ بہرحال لبنانی وزیراعظم کی طرف سے شربل وھبہ کو فوری طور پر وزیر خارجہ کے منصب پر فائز کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ یورپ اور امریکہ کے اس حملے کیلئے تیار ہے۔ امریکہ اور یورپ حسان وہاب کی حکومت کو گرانے کے درپے ہے۔ دیکھیں لبنانی وزیراعظم اور صدر امریکی دباؤ کا کس طرح مقابلہ کرتے ہیں۔؟
خبر کا کوڈ : 878367
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش